Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ممبئی کا وانکھیڈے اسٹیڈیم واپس کرنے کی دھمکی

 ہندوستان کی ریاست مہاراشٹرا کی حکومت نے ممبئی کرکٹ ایسوسی ایشن کو  وانکھیڈے اسٹیڈیم واپس کرنے کی دھمکی دے دی۔ تقریباً 43 ہزار 977سکوائر میٹر پر مشتمل اسٹیڈیم کی زمین کی لیز 50 برس کیلئے حاصل کی گئی تھی جو گزشتہ برس فروری میں ختم ہو چکی ہے۔ اس زمین پر 1975ءمیں وانکھیڈے اسٹیڈیم تعمیر کیا گیا تھا۔

 ہندوستان کے اخباری ذرائع کے مطابق ممبئی کرکٹ ایسوسی ایشن کو ممبئی کے سٹی کلکٹر شیواجی جونڈھلے کی جانب سے نوٹس موصول ہوا ہے جس میں زمین کی لیز کی تجدید کیلئے 120کروڑ روپے کے واجبات ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے یاپھر اسٹیڈیم کی جگہ واپس کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔ 
تقریباً 33ہزار تماشائیوں کیلئے بنایا گیا وانکھیڈے اسٹیڈیم اکثر اوقات تنازعات کی زد میں رہا ہے۔ خصوصاً ہندووں کی نام نہاد سیاسی تنظیم  ویشوہندوپریشد کی ذیلی شرپسند تنظیم شیوسینا کے صدر بال ٹھاکرے کی طرف سے پاکستان کو وانکھیڈے اسٹیڈیم میں میچ نہ کھیلنے کی دھمکیاں ملتی رہی ہیں۔ وکٹ کھودنے اور دیگر شرانگیزیوں کے باعث یہ اسٹیڈیم گزشتہ دہائی میں خبروں میں رہا ہے۔ 

مہاراشٹرا حکومت نے ممبئی کرکٹ ایسوسی ایشن کو تنبیہی خط جاری کیا ہے جس میں متعلقہ دستاویزات کے ساتھ 3 مئی کو سماعت کیلئے پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔ خط میں مہاراشٹرا حکومت تجدید سے قبل بقایاجات کی مد میں 120 کروڑ روپے طلب کررہی ہے۔ 43 ہزار 977 سکوائر میٹر (52597 سکوائرگز)کے اس قطعے کیلئے جو معاہدہ کیاگیا تھا اس کے مطابق ممبئی کرکٹ ایسوسی ایشن پلاٹ پر تعمیر شدہ حصہ کا ایک روپیہ فی گز اور غیر تعمیر شدہ حصہ10پیسے فی گز ماہانہ دینے کی پابندتھی۔ ریاستی حکومت نے تقاضا کیا ہے کہ ممبئی کرکٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے تعمیری حصے اور اس زمین پر ہندوستان کرکٹ بورڈ کی عمارت تعمیر ہونے کی وجہ سے اب کرایہ میں اضافہ کیا جائے گی۔ 

شیئر: