Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوکین کے 246 پیکٹس نگلنے سے مسافر کی جہاز میں موت

منشیات سمگلنگ کے لیے استعمال ہونے والے افراد کو ڈرگ میول کہا جاتا ہے۔ تصویر: اے ایف پی
جنوبی امریکہ کی ریاست کولمبیا سے جاپان جانے والی پرواز میں ایک مسافر کا کوکین کے 246 پیکٹس کھانے سے انتقال ہو گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق جب جہاز نے میکسیکو میں رکنے کے بعد منزل کی طرف پرواز بھری تو جہاز میں موجود عملے نے دیکھا کہ ایک شخص کی طبعیت خراب ہو رہی ہے۔
عملے نے ہنگامی لینڈنگ کی درخواست کی جس کے بعد جہاز کو شمالی میکسیکو میں اتارا گیا۔ اس دوران ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے اس شخص کا طبی معائنہ کرنے کے بعد اسے مردہ قرار دے دیا۔
مرنے والے مسافر کی شناخت 42 سالہ اوڈو کے نام سے ہوئی جن کا تعلق جاپان سے تھا۔
حکام کے مطابق پوسٹ مارٹم میں پتہ چلا کہ اوڈو نے کوکین کے 246 پیکٹس نگل لیے تھے اور نشہ جسم میں پھیلنے کی وجہ سے ان کے دماغ میں سوجن ہوگئی تھی۔

پوسٹ مارٹم کے مطابق اوڈو کی موت دماغ میں سوجن سے ہوئی جوزیادہ مقدار میں کوکین نگلنے کا نتیجہ تھا۔ تصویر: ٹوئٹر

ائیر لائن نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ اوڈو کی لاش کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق چھوڑنے کے بعد 198 مسافروں کو لے کر جہاز منزل کی طرف روانہ کر دیا گیا۔
انسانی جسم میں منشیات بھر کے سمگلنگ کرنے کے طریقے کا استعمال وسیع پیمانے پر ہوتا ہے۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسداد منشیات اور جرائم کے مطابق جن لوگوں کو منشیات سمگلنگ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے انہیں انگریزی میں ڈرگ ’میول‘ کہتے ہیں۔
سمگلنگ کرنے کے لیے ’میول‘ منشیات کو اپنے جسم کے اندر، کبھی پیٹ میں بھر کر، تو کبھی سامان میں چھپا کر لے جاتے ہیں۔ کئی ہوائی اڈوں میں لوگوں کے پیٹ کا ایکس رے کیا جاتا ہے تاکہ ایسے غیر قانونی کاموں کو روکا جا سکے۔ تاہم حاملہ خواتین کے پیٹ کا ایکس رے نہیں ہوتا تو انہیں اکثر ڈرگ ’میول‘ کے طور پر پسندیدہ انتخاب مانا جاتا ہے۔
اکثر واقعات میں منشیات کو کیپسولوں میں ڈال کر ’میول‘ کے پیٹ میں ڈالا جاتا ہے، لیکن کیپسول کے پھٹنے کی صورت میں متعلقہ شخص کی موت ہوسکتی ہے۔

شیئر: