Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایل او سی کے قریب دھماکہ، پانچ پاکستانی فوجی ہلاک‘

پاکستانی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت کا جائزہ لیا جا رہا ہے، تصویر: اے ایف پی
پاکستانی فوج کے ترجمان کے مطابق پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے قریب ایک دھماکے میں پانچ پاکستانی فوجی ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا ہے۔ 
بدھ کو پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق یہ دھماکہ لائن آف کنٹرول کے قریب چھنب سیکٹر میں برنالہ کے علاقے میں ہوا۔ 
بیان کے مطابق دھماکے کی نوعیت کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ 
فوج کے اس بیان میں واقعے کا الزام انڈیا پر عائد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ انڈیا کی جانب سے ریاستی دہشت گردی کی پشت پناہی کا ثبوت ہے جو بین الاقوامی قوانین اور دو طرفہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
پاکستانی فوج کے مطابق ہلاک ہونے والے فوجیوں میں صوبیدار محمد صادق، سپاہی محمد طیب، نائیک شیر زمان، سپاہی زوہیب اور سپاہی غلام قاسم شامل ہیں۔

پاکستانی اور انڈین فوجی افسران ایل او سی پر کراسنگ پوائنٹ کھولنے کے موقع پر ہاتھ ملا رہے ہیں، تصویر: اے ایف پی

لائن آف کنٹرول کیا ہے؟

 لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کو ایک دوسرے سے جدا کرتی ہے۔ ایل او سی پاکستان اور انڈیا کے درمیان کوئی مستقل یا بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ سرحد نہیں۔ پہلے اسے ’سیز فائز لائن‘ کہا جاتا تھا تاہم بعد میں اسے لائن آف کنٹرول یا ایل او سی کا نام دے دیا گیا۔ ایل او سی پر اکثر دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی رہتی ہے اور فائرنگ کے واقعات بھی ہوتے رہتے ہیں۔

ایل او سی پر جنگ بندی کا معاہدہ کب ہوا؟

پاکستان اور انڈیا نے ایل او سی پر امن و امان برقرار رکھنے کے لیے 2003 میں جنگ بندی کا معاہدہ کیا تھا۔
 معاہدے کے تحت ایل او سی پر جنگ بندی کی کسی بھی قسم کی خلاف ورزی پر کی صورت میں دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرلز ملٹری آپریشنز ہاٹ لائن پر رابطہ کرتے ہیں یا مقامی کمانڈرز فلیگ میٹنگز میں یہ معاملہ زیر غور لاتے ہیں۔ 
ایل او سی پر 2003 کے جنگ بندی معاہدے کے بعد سے اب تک پاکستان اور انڈیا کے درجنوں  فوجی اور عام شہری ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں، دونوں ممالک کی جانب سے اکثر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام ایک دوسرے پر عائد کیا جاتا ہے۔ 

شیئر: