Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی وزارت انصاف کے دفاتر میں آرام و آسائش کا خاتمہ

سعودی عرب کے وزارت انصاف کی جانب سے ملک کے سرکاری دفاتر میں نظم و ضبط کی پابندی زور و شور سے جاری ہے۔ 
وزارت انصاف نے اپنے ملازمین پر پابندی عائد کی ہے کہ وہ دفاتر کو گھر نہ سمجھیں۔ گرم مشروبات بنانے کا سلسلہ ترک کریں، راہداریوں اور دفاتر کے گوشوں میں صوفے رکھنا بند کریں۔
اخبار 24 نیوز کے مطابق نائب وزیر انصاف نے عدالتوں اور وثیقہ نویسی کے اداروں (کتابات العدل) کو تحریری طور پر ہدایت جاری کی ہے کہ ملازمین کو دفاتر کے اندر گرم مشروبات بنانے سے روک دیا جائے۔ وزارت نے عدالتوں اور وثیقہ نویسی کے اداروں میں جگہ جگہ کمرے مختص کیے ہوئے ہیں جہاں چائے اور قہوہ تیار کیا جاتا ہے۔ ان کمروں میں گرم مشروبات تیار کرنے کی اجازت برقرار رہے گی، لیکن نجی انداز میں کسی کو بھی نہ تو گرم مشروبات بنانے کی اجازت ہوگی اور نہ ہی صوفے رکھنے کا موقع دیا جائے گا۔

دیکھنے میں آ رہا تھا کہ کارکن گپ شپ لگانے کے لیے فرش پر قالین اور گاﺅ تکیے لگا لیتے تھے۔

نائب وزیر انصاف نے احکامات جاری کیے ہیں کہ راہداریوں اور دفاتر میں جہاں جہاں صوفے رکھے ہوئے ہیں انہیں ہٹا دیا جائے۔ ریفریجریٹر، لکڑی اور لوہے کی الماریاں بھی ہٹا دی جائیں۔
 نائب وزیرانصاف نے یہ بھی کہا ہے کہ بعض ملازمین دفاتر میں بیٹھکیں لگا رہے ہیں، یہ سلسلہ بھی بند کیا جائے۔ دیکھنے میں آ رہا تھا کہ کارکن گپ شپ لگانے کے لیے فرش پر قالین اور گاﺅ تکیے لگا لیتے تھے اور اس دوران چائے، قہوہ اور تمباکو نوشی کا شغل بھی ساتھ ساتھ چلتا تھا۔

وزارت انصاف نے اپنے ملازمین پر پابندی عائد کی ہے کہ وہ دفاتر کو گھر نہ سمجھیں۔

اس سے نہ صرف یہ کہ دفاتر کا منظر نامناسب لگنے لگا تھا، بلکہ وزارت کے اداروں سے رجوع کرنے والوں میں بھی اس حوالے سے چہ میگوئیاں ہو رہی تھیں۔
سرکاری ہدایت نامے میں یہ بھی حکم دیا گیا ہے کہ عدالتوں اور وثیقہ نویسی کے اداروں سے رجوع  کرنے والے خواتین و حضرات کے لیے الگ الگ ویٹنگ روم بنائے جائیں۔ عدالتوں سے رجوع کرنے والوں کے لیے باقاعدہ نشستوں کا انتظام کیا جائے۔ کاﺅنٹرز کی تعداد بڑھائی جائے اور ان کا رقبہ 80 سے 85 سینٹی میٹر رکھا جائے۔

شیئر: