Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں غیر ملکیوں کو لوٹنے والا گروہ کیسے پکڑا گیا؟

تین رکنی گروہ میں سعودی، پاکستانی اور انڈین شامل ہیں
 ریاض پولیس کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں نے غیرملکیوں کو لوٹنے والے تین افراد کو گرفتار کر لیا۔
ریاض پولیس کی جانب سے اردونیوز کو جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ تین رکنی گروہ میں سعودی، پاکستانی اور انڈین شامل ہیں۔ خود کو قانون نافذ کرنے والے ادارے کا اہلکار ظاہر کرتے ہوئے غیر ملکیوں کو لوٹ لیتے ہیں۔
 پولیس ترجمان نے بیان میں کہا کہ ریاض کے وسطی علاقے منفوحہ میں پولیس کو ملزمان کے بارے میں اطلاع ملی ایک غیر ملکی سے جو کہ دکان پر ملازم تھا سے ایک لاکھ 90 ہزار ریال لوٹے اور فرار ہو گئے۔
پولیس نے ملزمان کی تلاش شروع کردی۔ پولیس کے مرکزی کنٹرول روم سے ملزمان کے حلیے کے بارے میں موبائل یونٹس کو بھی الرٹ کر دیا گیا۔
ریاض پولیس ملزمان کے گرد گھیرا تنگ کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئی۔ ابتدائی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ ملزمان کی عمریں 30 سے 40 برس کے درمیان ہیں۔ ان کے قبضے سے 68 ہزار ریال نقد اور سونے کا بسکٹ برآمد ہوا۔
پولیس نے تینوں ملزمان کے خلاف دھوکہ دہی اور لوٹ مار کا مقدمہ درج کرکے چالان پراسیکیوشن جنرل کے سپرد کر دیا۔ مزید تحقیقات کے بعد مقدمہ دائر کیا جائے گا۔
پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ ’جرائم پیشہ عناصر قانون کی گرفت سے کسی صورت بچ نہیں سکتے۔ مملکت میں قانون نافذ کرنے والے ادارے چوکس ہیں اور ہر حال میں جرائم پیشہ عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں ۔ وزارت داخلہ اس امر کی یقین دہانی کراتی ہے سعودی عرب میں قانون کے محافظ بیدار ہیں تاکہ یہاں امن و سکون برقرار رکھا جائے۔‘
واضح رہے اس سے قبل پولیس کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اگر کوئی سادہ لباس میں خود کو قانون نافذ کرنے والے ادارے کا اہلکار ظاہر کرے تو اس سے اس وقت تک معاملہ نہ کیا جائے جب تک وہ اپنی شناخت نہ کرائے ۔ قانون نافذکرنے والے ادارے کے اصل اہلکار کبھی کسی کے ساتھ غیر اخلاقی حرکت نہیں کرسکتے۔ 

شیئر: