Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’حملہ آور کی ماں نے پولیس کو آگاہ کیا تھا‘

پیٹرک کی ماں اپنے بیٹے کے پاس موجود ’اے کے‘ طرز کی بندوق کی وجہ سے پریشان تھیں۔(فوٹو: اے ایف پی)
امریکی ریاست ٹیکساس میں 22 افراد کو فائرنگ کر کے ہلاک کردینے والے ملزم کی والدہ نے ہفتوں پہلے پولیس کو فون کال کرکے اپنے بیٹے کے پاس اسلحے کی موجودگی پر تشویش ظاہر کی تھی۔
واضح رہے کہ امریکی ریاست ٹیکساس میں الپاسو کے شاپنگ کمپلیکس میں واقع وال مارٹ میں فائرنگ کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ چند ہی گھنٹوں بعد اوہائیو میں بھی فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں 9 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

الپاسو کے شاپنگ کمپلیکس میں واقع وال مارٹ میں فائرنگ کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔(فوٹو:اے ایف پی)

سی این این کی رپورٹ کے مطابق خاندانی وکیل نے بتایا کہ الپاسو کے ملزم پیٹرک کروسئس کی ماں نے حملے سے ہفتوں پہلے ڈیلس کے قریبی شہر ایلن کی پولیس کو بلایا تھا کیونکہ وہ اپنے بیٹے کے پاس موجود ’اے کے‘ طرز کی بندوق کی وجہ سے پریشان تھیں۔
کرس ایریز نامی وکیل نے بتایا کہ کروسئس کی والدہ ان کی عمر، تجربے کی کمی اور ذہنی پختگی نہ ہونے کی وجہ سے اس اسلحہ کو ساتھ رکھنے پر فکرمند تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ کال کے دوران، جیسا کہ انہوں نے بتایا، ایک پولیس آفیسر نے انہیں یہ کہا کہ ایک 21 سالہ نوجوان کو اسلحہ خریدنے کی قانونی اجازت ہے۔
لیکن ان کی ماں  کی یہ فون کال صرف اطلاع کرنے کے لیے تھی، انہوں نے پولیس کو اپنا اور اپنے بیٹے کا نام نہیں بتایا تھا۔

حمہ آور پیٹرک کروئسس نے ایک آن لائن فورم پر سفید فام پرست خیالات پر مبنی منشور پوسٹ کیا تھا۔(فوٹو: اے ایف پی)

اس اسلحہ کے ذریعے کی جانے والی پُرتشدد کارروائی سے 20 منٹ قبل کروئسس نے ایک آن لائن فورم پر سفید فام پرست خیالات پر مبنی منشور پوسٹ کیا تھا۔ اس دستاویز میں یہ بھی لکھا تھا کہ حملے کا ہدف مقامی ہسپانوی ہیں۔
وال مارٹ میں ہونے والی فائرنگ میں مرنے والوں میں سے کئی کا تعلق میکسیکو سے تھا۔
 

ڈونلڈ ٹرمپ کےنسل پرستانہ بیانات کو شدت پسندی میں اضافے کی وجہ قرار دیا جارہا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا کہ ان کے نسل پرستانہ بیانات کی وجہ سے ملک میں شدت پسند رجحانات میں اضافہ ہورہا ہے۔
پیر کو ڈونلڈ ٹرمپ نے قوم سے خطاب میں نسل پرستانہ نظریات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ریڈ فلیگ قوانین کی حمایت کرتے ہیں جن کے تحت حکام کو ایسے افراد سے اسلحہ ضبط کرنے کا اختیار حاصل ہے جن کی طرف سے کسی قسم کا خطرہ ہو۔

شیئر: