Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وژن 2030: مملکت کے ساتھ کام کرنے کا عزم

جیراڈ کشنر نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے قائدین اپنی اقوام کے لیے زیادہ روشن مستقبل کے آرزو مند ہیں۔ فوٹو الشرق الاوسط
سعودی عرب کے دارالحکومت میں منعقدہ فیوچر انویسٹمنٹ کانفرنس میں شریک بین الاقوامی قائدین اور عہدیداروں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ سعودی وژن 2030 کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مملکت کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے اس یقین کا بھی اظہار کیا ہے کہ یہ خطہ مشرق وسطیٰ کے مستقبل کے حوالے سے زبردست امکانات اور شاندار مواقع کا مالک ہے۔
الشرق الاوسط کے مطابق اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ الثانی نے فیوچر انویسٹمنٹ کانفرنس  سےاپنے خطاب میں کہا ہے کہ ’مستقبل کی کہانی یہاں سے شروع ہوگی۔ اس خطے کے باصلاحیت نوجوان خداداد اہلیت کے مالک اور اچھوتی توانائیوں سے آراستہ ہیں۔ یہ آگے بڑھیں گے۔ نوجوان اس خطے کی آبادی کا 70فیصد ہیں۔‘

 شاہ عبداللہ الثانی نے کہا ہے کہ عرب نوجوانوں میں اچھوتے پن کی کوئی حد نہیں۔ فوٹو : الشرق الاوسط

 شاہ عبداللہ الثانی نے کہا ہے کہ عرب نوجوانوں میں اچھوتے پن کی کوئی حد نہیں۔ ان کی توانائیوں کے سوتے کبھی ختم نہیں ہوں گے۔ ان کی توانائیاں انہیں آگے لے جائیں گی۔ انہوں نے توجہ دلائی ہے کہ سعودی عرب میں نوجوانوں کی نئی نسل کچھ کر دکھانے کے لیے بے تاب ہے۔ ان کی قیادت انہی کی زبان بول رہی ہے۔
شاہ عبداللہ الثانی نے یہ بھی کہا ہے کہ ہمارے نوجوان ہمارا سب سے قیمتی سرمایہ ہیں۔ ’اردن کے باشندے عرب آبادی کا صرف تین فیصد ہیں مگر تخلیق کاروں میں ان کا تناسب 27 فیصد ہے۔‘

مودی نے کہا کہ وژن 2030کو عملی جامہ پہنانے کے لیے انڈیا سعودی عرب کے شانہ بشانہ چلے گا۔ فوٹو الشرق الاوسط

انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ان کا ملک سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے پیش کردہ وژن 2030کو عملی جامہ پہنانے کے لیے سعودی عرب کے شانہ بشانہ چلے گا۔
مودی نے یہ بھی کہا ہے کہ انڈیا نے ترقی، ریسرچ اور اسٹڈیز کا جامع نظام تیار کیا ہے۔ ’جس کا مقصد دنیا بھر میں سرمایہ کاری کی قیادت ہے۔ تجارتی نظام کے حوالے سے انڈیا دنیا کی تیسری بڑی طاقت بن چکا ہے۔ بین الاقوامی سرمایہ کاری کے فیصلے ماہر افرادی قوت پر منحصر ہوتے ہیں۔‘
مودی نے توجہ دلائی کہ سعودی عرب میں برسر روزگار انڈین افرادی قوت خود کو منفرد ثابت کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔ آئندہ پانچ برسوں کے دوران مختلف مہارتیں رکھنے والے 400 ملین کارکن تیار کرنے کا منصوبہ ہے۔ 
وائٹ ہاﺅس کے مشیر جیراڈ کشنر نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے قائدین اپنی اقوام کے لیے زیادہ روشن مستقبل کے آرزو مند ہیں۔ سعودی وژن 2030 عوام کو اپنے قدموں پر کھڑا کرنے اور گوناگوں مواقع مہیا کرنے کی روشن مثال ہے۔
کشنر نے توجہ دلائی ہے کہ یہ خطہ مشرق وسطیٰ کے مستقبل کے حوالے سے شاندار مو اقع اور بہترین امکانات کا مالک ہے۔ ’امریکی صدر نے خطے کے دورے کا فیصلہ اسی جذبے سے کیا تھا کہ یہاں کی اقوام کو درپیش مسائل حل ہوں اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کا مستقبل روشن ہو۔‘

شیئر: