Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بابری مسجد تنازع: کب کیا ہوا؟

ہندو شدت پسندوں کی جانب سے منہدم کیے جانے سے پہلے بابری مسجد کے باہر پولیس پہرہ دے رہی ہے۔ فوٹو: پریس ٹرسٹ آف انڈیا
انڈین سپریم کورٹ آج کئی دہائیوں سے جاری بابری مسجد اور رام مندر تنازع کا حتمی فیصلہ سنائے گی۔ ہندو شدت پسند بابری مسجد کی جگہ مندر تعمیر کرنا چاہتے ہیں کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ یہاں رام کی پیدائش ہوئی تھی۔ 1992 میں تقریباً دو لاکھ ہندو شدت پسندوں نے 460 برس قدیم مسجد کو مسمار کر دیا تھا۔
بابری مسجد تنازعے میں 1992 سے لے کر اب تک کیا ہوا۔ دیکھیے نیچے دی گئی ان تصاویر میں۔

1992 میں لی گئی اس تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہندو شدت پسند بابری مسجد کے گنبدوں کے اوپر چڑھے ہوئے ہیں اور 16 ویں صدی میں تعمیر کی گئی  مسجد کے انہدام کا جشن منا رہے ہیں۔

انڈین سپریم کی اس ہدایت کے باوجود کہ بابری مسجد کو کوئی نقصان نہیں پہنایا جائے گا، اس تصویر میں بھی ہندو شدت پسند بابری مسجد کی دیواروں کو لوہے کے راڈوں کے ذریعے توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 

2002 میں ایودھیا سے گجرات جانے والی ٹرین میں آگ لگنے سے 59 ہندو سماجی کارکن ہلاک ہوگئے جس سے گجرات میں فسادات پھوٹ پڑے جن میں ایک ہزار کے قریب لوگ ہلاک ہوئے۔

انڈیا میں مسلمان رہنما بابری مسجد کو گرائے جانے پر احتجاج کرتے ہوئے انڈین وزیر اعظم نرسیما راؤ کے دفتر کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

تصاویر: اے ایف پی

واٹس ایپ پر خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر:

متعلقہ خبریں