Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے مکالمہ ضروری ہے‘

شیخ عیسیٰ کے مطابق دائیں بازوں کے بہت سے لوگ بلاوجہ مسلمانوں سے نفرت کرتے ہیں (فوٹو: عرب نیوز)
مسلم ورلڈ لیگ کے سیکریٹری جنرل شیخ محمد العیسٰی نے ریاض میں منعقد ہونے والے سعودی میڈیا فورم کے پہلے دن  اپنے خطاب میں اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے بات چیت یا مکالمے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
شیخ محمد العیسٰی نے کہا ’دنیا میں دائیں بازو کی بہت سی اقسام ہیں۔ ان میں سے بہت سوں کے ذہنوں میں راسخ ہے کہ وجہ ہو نہ ہو بس مسلمانوں سے نفرت کرنی ہے۔ اس صورتِ حال کو ٹھیک کرنا مشکل ہے لیکن بات چیت یا مکالمہ بہت ہی اہم ہے اور اس کے ثمرات مثبت ہوتے ہیں۔‘
عرب نیوز کے مطابق انہوں نے کہا ’مسلمان اور اسلامی تنظیمیں ہونے کی حیثیت میں ہمیں اسلام اور مسلمانوں کی اصل تصویر سامنے لانی چاہیے۔‘

 شیخ عیسٰی کے مطابق ہمیں اسلام اور مسلمانوں کی اصل تصویر کی وضاحت کرنی چاہیے (فوٹو: عرب نیوز)

 شیخ عیسٰی نے کہا کہ ’اسلام کے خلاف منفی مہمات کی سرپرستی دائیں بازو کر رہا ہے، ہم نے ایسے لوگوں سے بات چیت کی ہے جو اسلام سے نفرت کرتے تھے لیکن جب سے ہم نے ان سے گفتگو کی اور انہیں ہماری شفافیت کا پتہ چل گیا تو وہ ہمارے دوست بن گئے ہیں لہذا گفتگو یا مکالمہ انتہائی اہم ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’دائیں بازو کے کچھ افراد نے اسلام کے بارے میں جو دیکھا یا سنا ہے اس کی وجہ سے وہ اسلام کے خلاف ہیں۔ ان لوگوں سے مکالمہ کرنا نسبتاً آسان ہے، ان لوگوں کی نسبت جن کے پاس اسلام کے خلاف تعصب کی کوئی وجہ نہیں اور ایسے لوگ یورپ کے کئی  ملکوں میں ملتے ہیں‘۔ 
شیخ عیسیٰ کا کہنا تھا کہ ’دائیں بازو کے کچھ لوگ مسلمانوں کا احترام کرتے ہیں اور ان کے ساتھ گزر بسر کرتے ہیں لیکن انہیں امیگریشن اور بود و باش کی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے نتائج سے خوف محسوس ہوتا ہے‘۔

شیخ عیسیٰ نے کہا کہ دائیں بازو کے کچھ لوگ مسلمانوں کا احترام کرتے ہیں (فوٹو: عرب نیوز)

شیخ عیسیٰ نے کہا جو جس ملک میں بھی رہتا ہے، ہم اس سے کہتے ہیں کہ وہ اس ملک کے قوانین، ثقافت اور آئین کا احترام کرے۔ میڈیا اور فلمیں اسلامو فوبیا کو پھیلانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ 
ان کا کہنا تھا کہ پرامن بقائے باہمی کی راہ میں حائل ایک مسئلہ یہ ہے کہ اسلام کے کچھ قوانین کا اطلاق غیر مسلم ملکوں میں نہیں ہوتا لیکن ان سب باتوں کا جواب آگاہی پھلانے میں ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: