Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان میں دھند کی شدت کا باعث‘

محمد ریاض کے مطابق دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیاں ہورہی ہیں جس کا اثر دھند کی شدت پر بھی پڑا ہے۔ تصاویر: اے ایف پی
پاکستان کے مختلف شہر کئی دن سے دھند کی لپیٹ میں ہیں جس کے باعث گاڑی چلانا، سڑک پر چلنا مشکل ہوگیا ہے اور نظام زندگی بھی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے ڈائیریکٹر جنرل محمد ریاض نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئےکہا ہے کہ پنجاب میں اس موسم میں عام طور پر دھند پائی جاتی ہے، لیکن اسلام آباد میں پہلے دھند شدت نہیں اختیار کرتی تھی۔ ان کے مطابق دارالحکومت میں یہ گذشتہ دو یا تین سال سے ہورہا ہے۔
اکثر دھند کی شدت صبح کے اوقات یا دیر رات کو ہوتی ہے۔ تاہم گذشتہ دنوں دارالحکومت اسلام آباد میں صبح 9 سے 10 بجے تک دھند چھائی رہی۔ سنیچر کے روز بھی اسلام آباد دوپہر تک دھند کی لپیٹ میں رہا۔

 محمکہ موسمیات کے مطابق دسمبر کے آخر سے لے کر جنوری کی 15 تاریخ تک دھند کو بڑھنے کا موقع ملتا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

 محمکہ موسمیات کے ڈائیریکٹر جنرل کے مطابق دسمبر کے آخر سے لے کر جنوری کی 15 تاریخ تک دھند کو بڑھنے کا موقع ملتا ہے، کیونکہ اس دورانیے میں درجہ حرارت سب سے کم ہوتا ہے اور پھر مٹی میں نمی بھی ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ کم درجہ حرارت میں نمی کی وجہ سے دھند پیدا ہوتی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق جب شمال کی جانب آئی ہوئی ٹھنڈی ہوائیں واپس جاتی ہیں اور درجہ حرارت گرتا ہے، اس وقت سمندر سے گرم اور مرطوب ہوائیں آتی ہیں۔ ان گرم اور مرطوب ہواؤں میں موجود آبی بخارات زمین کی سطح میں ٹھنڈ سے دھند کی شکل اختیار کرلیتے ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آنے والے دنوں میں ملک کے زیادہ تر علاقوں میں بارش متوقع ہے جس سے دھند میں کمی ہو سکتی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

 اس کے علاوہ محمد ریاض کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیاں ہورہی ہیں جس کا اثر دھند کی شدت پر بھی پڑا ہے۔
بارش سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں خیبر پختونخوا کے بالائی علاقوں، مغربی پنجاب اور بلوچستان میں بارش متوقع ہے جس سے دھند میں کمی ہو سکتی ہے۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ بارش کے علاوہ، کچھ علاقوں میں اگر درجہ حرارت مزید گرتا ہے تو ماحول میں موجود آبی بخارات ’فروسٹ‘ کی شکل اختیار کرلیں گے جس سے دھند میں کمی ہو سکتی ہے۔

شیئر: