چار اگست سے پاکستان میں مزید بارشوں کی پیشگوئی، سیلابی صورت حال کا خدشہ
چار اگست سے پاکستان میں مزید بارشوں کی پیشگوئی، سیلابی صورت حال کا خدشہ
اتوار 3 اگست 2025 9:28
بارشوں سے بعض علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کے بھی خدشات ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
ملک کے بعض علاقوں میں کل چار اگست سے بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے، جس سے بعض علاقوں میں سیلابی صورت حال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
محکمہ موسمیات کی ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق ہوا کا کم دباؤ شمال مغربی بلوچستان پر موجود ہے اور مون سون ہوائیں ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں پر اثرانداز ہو رہی ہیں جبکہ مغربی ہواؤں کا سلسلہ بھی ملک کے بالائی علاقوں میں موجود ہے۔
رپورٹ کے مطابق آج ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور حبس زدہ رہنے کا امکان ہے تاہم بالائی و وسطی پنجاب، کشمیر، بالائی خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے بعض مقامات پر تیز ہوائیں چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
اسی طرح کل بھی خیبر پختونخوا، اسلام آباد، خطہ پوٹھوہار، کشمیر، شمال مغربی پنجاب اور گلگت بلتستان کے بعض علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش بھی ہو سکتی ہے جبکہ ملک کے دیگر علاقوں میں موسم گرم رہنے کا امکان ہے۔
پرسوں کے موسم کے حوالے سے بھی ایسی ہی پیش گوئی سامنے آئی ہے اور محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا کے علاوہ بالائی اور وسطی پنجاب کے علاقوں میں تیز ہوائیں چلیں گی اور گرج چمک کے ساتھ ساتھ کچھ مقامات پر موسلادھار بارش بھی ہو سکتی ہے۔
چھ اگست کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اس روز ملک کے زیادہ تر علاقوں میں گرمی اور حبس کا امکان ہے تاہم گلگت بلتستان، کشمیر، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد میں بارش ہو گی اور تیز ہوائیں چلیں گی جبکہ بالائی اور وسطی پنجاب کے کچھ علاقوں میں بھی ہوائیں چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
سات اگست کو بھی خیبر پختونخوا، بالائی پنجاب، کشمیر اور گلگت بلتستان میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے جبکہ ملک کے دیگر علاقوں میں موسم گرم رہے گا۔
اسی طرح قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کسی بھی قسم کی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں اور تمام اضلاع کی ایڈمنسٹریشنز کو بھی الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اتھارٹی کی جانب سے لوگوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ممکنہ بارش کے پیش نظر غیرضروری سفر سے پرہیز کریں۔
خیال رہے پاکستان میں مون سون 26 جون سے جاری ہے اور اس دوران شدید بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کی وجہ سے 270 سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔
پچھلے ہفتے سامنے آنے والے اے ایف پی کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اب تک پاکستان میں ہلاک ہونے والوں میں سے نصف تعداد بچوں کی ہے۔
مون سون شروع ہونے کے بعد سے اب تک ملک بھر میں 270 سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
رپورٹ میں پنجاب ڈیزاسٹر مینیجمنٹ ایجنسی کے عہدیدار مظہر حسین کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ سب سے زیادہ ہلاکتیں پنجاب میں ہوئیں اور وہاں مون سون پچھلے سال کی نسبت 70 فیصد زیادہ شدید رہا۔
انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ ان حالات میں بچوں کے خطرات کا شکار ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں کیونکہ وہ اکثر پانی میں کھیلتے ہیں اور ان کو کرنٹ لگنے کے امکانات بھی زیادہ ہوتے ہیں۔‘
این ڈی ایم اے کے مطابق مجموعی طور پر ہلاک ہونے والوں میں 126 بچے بھی شامل ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ہلاکتوں کے علاوہ سینکڑوں کی تعداد میں لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔