Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی اوجر کمپنی دیوالیہ قرار، اثاثوں کی نیلامی کا حکم

عدالت نے کمپنی کی انتظامیہ کے سفر پر پابندی کا بھی حکم دیا، فوٹو، سبق نیوز
ریاض کی کمرشل عدالت نے سعودی اوجر کمپنی کو مکمل دیوالیہ قرار دیتے ہوئے اس کی املاک نیلام کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
عدالت نے اس مد میں خصوصی سیل قائم کیا ہے جو کمپنی کے ذمہ واجب الادا رقم حاصل کرنے کے لیے کارروائی کرے گا۔
سعودی اوجر کمپنی کے خلاف کمرشل کورٹ میں مقامی بینک کی جانب سے دعویٰ دائر کیا گیا تھا کہ کمپنی کے بارے میں جاری ہونے والے احکامات پر بینک عمل کرنے سے قاصر ہے کیونکہ بینک میں کمپنی کے 83 ملین ریال ہیں جبکہ اس پر واجب الادا قرضے 21 ارب ریال کے قریب ہیں جو موجودہ رقم سے بہت زیادہ ہیں۔

متعدد کمپنیوں کے حصص بھی کمپنی کی ملکیت میں شامل ہیں، فائل فوٹو

بینک نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ واجبات کی ادائیگی کے لیے کمپنی کی املاک فروخت کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ اس کے ذریعے قرض خواہوں کو رقم ادا کی جا سکے۔
عرب ویب نیوز ’سبق‘ نے کمرشل عدالت کے ذرائع کے حوالے سے مزید لکھا ہے کہ نجی بینک کی جانب سے ’سعودی اوجر کمپنی‘کے حوالے سے متعدد بارعدالت سے رجوع کیا گیا تاکہ کمپنی کی املاک کی تفصیلات حاصل کر کے نیلامی کا بندوبست کیا جا سکے۔
متعلقہ اداروں کی جانب سے متعدد بار کمپنی کو اس بارے میں مطلع کیا گیا تاکہ املاک کی تفصیلات سے عدالت کو مطلع کیا جائے۔ متعدد بار متعلقہ اداروں کی جانب سے کمپنی کو مخاطب کیے جانے کے بعد مقروض کمپنی کی جانب سے املاک کی تفصیلات پیش کر دی گئیں۔
کمپنی کی جانب سے پیش کی گئی تفصیلات میں کہا گیا تھا کہ ’کمپنی کی 62 کے قریب جائیدادیں ہیں جن کی مالیت 11 ارب ریال کے قریب ہے جبکہ متعدد کمپنیوں کے حصص بھی کمپنی کی ملکیت میں شامل ہیں۔

کمپنی کے پاکستانی متاثرین کیلئے قونصلیٹ میں خصوصی انتظامات کیے گئے، فوٹو: سوشل میڈیا  

کمپنی نے عدالتی حکم کو تسلیم کرتے ہوئے منقولہ اور غیرمنقولہ املاک کو نیلام کر کے قرضوں کی ادائیگی کا یقین دلایا ہے۔ اس ضمن میں عدالت کی جانب سے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جن کے ارکان کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ جلد سے جلد دیوالیہ قانون کی کارروائی پر عمل کریں۔
عدالت نے اپنے حکم میں مزید کہا ہے کہ 'کمپنی کی انتظامیہ کے خلاف دیوالیہ قانون کی تمام شقوں کو نافذ کرتے ہوئے اس کے سفر پر پابندی عائد کی جائے۔‘
واضح رہے کہ شعبہ تعمیرات سے متعلق سعودی اوجر کمپنی میں کام کرنے والے پاکستانیوں کی تعداد بھی سینکڑوں میں تھی جو کمپنی کی بندش سے متاثر ہوئے ہیں۔ متاثرین پاکستانیوں کو قونصلیٹ کی جانب سے امداد فراہم کی گئی تھی۔
اس سلسلے میں قونصلیٹ میں خصوصی طور پر ریلیف سیل بھی قائم کیا گیا تھا جس کے ذریعے متاثرین کو خوارک کی بروقت فراہمی کو یقینی بنانے کے علاوہ متاثرین کو پاکستان بھجوانے اور ان کے واجبات کی وصولی کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔

شیئر: