Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مساجد میں لاﺅڈ سپیکر کے لیے پانچ ضوابط کیا؟

ضابطے کے مطابق لاﺅڈ سپیکر مسجد کے مینارے میں نصب ہونا چاہیے (فوٹو: المرصد)
سعودی وزارت اسلامی امو رو دعوت و رہنمائی نے مساجد میں اذان اور نمازکے لیے لاﺅڈ سپیکر کے استعمال پر پانچ پابندیاں عائد کی ہیں۔
مکہ اخبار کے مطابق نئی پابندیاں مساجد میں لاﺅڈ سپیکر کے زیادہ استعمال اور اس سے ہونے والے شور کے خلاف شکایات کے بعد لگائی گئی ہیں۔ 
وزارت اسلامی امور نے اذان اور نماز کے لیے لاﺅڈ سپیکر استعمال کرنے کے لیے پانچ ضابطے مقرر کیے ہیں۔
’مسجد کے باہر آواز پہنچانے کے لیے صرف چارلاﺅڈ سپیکر استعمال کیے جائیں۔ یہ لاﺅڈ سپیکر مسجد کے مینارے میں نصب ہوں۔‘

ضوابط کے مطابق آواز کے لیے اتنا ہی طاقتور نظام نصب کیا جائے جتنا کہ ضروری ہو (فوٹو: عرب نیوز)
 

دوسرا ضابطہ یہ ہے کہ آواز معقول ہو حد سے زیادہ تیز نہ ہو اوسط درجے کی ہو۔
تیسرا ضابطہ یہ ہے کہ مسجد کے اندر اذان اور نماز کی آوازکو خوبصورت بنانے کے لیے خصوصی آلات نہ استعمال کیے جائیں۔
چوتھے ضابطے کے مطابق مسجد کے اندر سپیکر حد سے زیادہ نہ لگائے جائیں۔
پانچواں ضابط یہ ہے’ آواز کی ترسیل کے لیے اتنا ہی طاقتور نظام نصب کیا جائے جتنا کہ ضروری ہو۔
وزارت اسلامی امور و دعوت و رہنمائی نے تمام مساجد کے آئمہ اور موذنین کو تحریری طور پر ان ضوابط سے آگاہ کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ وزارت عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے تفتیشی کارروائی کرے گی۔
وزارت اسلامی امور نے یہ پابندی بھی لگادی ہے کہ مساجد کے خارجی لاﺅڈ سپیکرز کے ذریعے تقریریں اور دینی درس نشر نہ کیے جائیں۔
وزارت اسلامی امور نے انتباہ کیا ہے کہ ضوابط کی خلاف ورزی پر امام اور موذن کے خلاف مقررہ کارروائی ہوگی اور اس سلسلے میں کسی کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

شیئر: