Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں کہیں باجماعت نمازیں محدود، کہیں پابندی

پاکستان میں کورونا سے اب تک نو افراد ہلاک ہو چکے ہیں (فوٹو: ٹوئٹر)
وفاقی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ علما کی مشاورت سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ مساجد میں باجماعت نمازوں خصوصاً جمعے کی نماز کو محدود کیا جا رہا ہے، تاہم سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت علما کی مشاورت سے صوبہ بھر میں نماز جمعہ کے اجتماعات پر پابندی لگائی ہے۔
وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے وفاقی وزیر اسد عمر اور دیگر کے ساتھ جمعرات کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس  سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مسجدیں بند نہیں کی جا رہیں۔
’تاہم علما کی مشاورت سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ نمازوں خصوصاً جمعے کے لیے ان کو محدود کیا جائے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ مساجد کھلی رہیں گی اورذکر و اذکار جاری رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ تین دن سے مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور ریاض شہر بند ہیں، نجف اور کربلا میں مقدس زیارات کو بھی بند کر دیا گیا ہے، ہمارا مذہب بتاتا ہے کہ نماز سے زیادہ نمازی کی اہمیت ہے۔
دوسری جانب وزیرِ اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی  مرتضیٰ وہاب نےاعلان کیا کہ جمعے کی نماز میں صرف مسجد کا عملہ شریک ہوگا جب کہ  تمام نمازی گھروں تک محدود رہیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ فیصلہ تمام مکاتبِ فکر کے علماء سے مشاورت کے بعد کیا گیا ہے۔
’مساجد کھلی رہیں گی اور اذانیں بھی دی جائیں گی تاہم نمازیوں کے مسجد آنے پہ مکمل پابندی ہو گی، اور صرف 5سے 6 افراد پہ مشتمل مسجد کا عملہ نمازِ جمعہ مسجد میں ادا کرے گا۔‘
مرتضیٰ وہاب نے مزید بتایا کہ نماز جمعہ کے اجتماعات پہ پابندی 27 مارچ سے لے کر 5 اپریل تک لاگو ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ نابالغ بچے اور پچاس سال سے زیادہ عمر کے افراد کے بجائےامام، موذن اورمحدود تعداد میں صحت مند افراد جماعت میں شریک ہوں گے۔
پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد 1179 ہو گئی ہے جب کہ اس وبا سے اب تک نو افراد سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
جمعرات کو کورونا وائرس کے حوالے سے وزارت قومی صحت کی جانب سے قائم کیے گئے نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد 1179  ہو چکی ہے اور نو افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

اس سے قبل کورونا وائرس کے پیش نظر تمام تعلیمی ادارے پانچ اپریل تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا (فوٹو:سوشل میڈیا)

’کوڈ ڈاٹ جی او وی ڈاٹ پی کے’ (covid.gov.pk) پر جاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک آٹھ افراد کورونا وائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔ پانچ افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
ملک بھر میں کورونا کا شکار ہونے والے افراد میں سے 21 صحت یاب ہو چکے ہیں۔
پاکستان میں اب تک کورونا وائرس  سے سب سے زیادہ متاثر صوبہ سندھ ہے جہاں اس وائرس کے مریضوں کی تعداد421  ہو چکی ہے۔
صوبہ پنجاب میں 323 جب کہ بلوچستان میں اب تک 131  مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کے اعداد وشمار کے مطابق گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کے84 ، خیبر پختونخوا121 ، اسلام آباد 25 جب کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں کورونا وائرس کا ایک مریض سامنے آیا ہے۔
پاکستان میں خیبر پختونخوا میں تین جب کہ پنجاب میں دو، سندھ ، بلوچستان اور گلگت بلتستان میں ایک ایک افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ گلگت میں کورونا وائرس کے مریضوں کی دیکھ بھال پر مامور ڈاکٹر بھی ہلاک ہونے والے افراد میں شامل ہیں۔

صوبہ پنجاب میں 323 جب کہ بلوچستان میں اب تک 131  مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ہیں (فوٹو: سوشل میڈیا)

پاکستان کے قومی ادارہ صحت نے ہیلپ لائن نمبر 1166 جب کہ تمام صوبوں نے صوبائی سطح پر ہیلپ لائنز قائم کی ہیں۔ کورونا سے متعلق معلومات یا وائرس کی علامات ظاہر ہونے کی صورت میں رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
مریض کی صحت کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے خصوصی ٹیمیں گھر بھیجی جائیں گی یا پھر علاقے میں سرکاری یا نجی لیبارٹری یا ہسپتال کے بارے آگاہ کر دیا جائے گا۔

شیئر: