Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'جراثیم کش دوا کو جسم میں داخل کرنے کی بات طنزیہ تھی'

ٹرمپ کی تجویز پر ماہرین صحت نے سخت تنقید کی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جراثیم کش دوا جسم میں داخل کرنے کے حوالے سے ان کی گفتگو طنزیہ تھی۔
ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ’میں آپ جیسے رپورٹرز سے طنزیہ طور پر سوال پوچھ رہا تھا صرف یہ دیکھنے کے لیے کہ کیا ہوگا۔‘
جمعرات کو پریس بریفنگ کے دوران صدر ٹرمپ نے مشورہ دیا تھا کہ ماہرین کو دیکھنا چاہیے کہ کیا کورونا کے مریضوں کے علاج کے لیے جراثیم کش محلول کو ان کے جسم کے اندر داخل کیا جا سکتا ہے؟ اس تجویز پر ماہرین صحت نے شدید غصے کا اظہار کیا تھا۔
قبل ازیں وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے جراثیم کش محلول علاج کے لیے مریضوں کے جسم کے اندر داخل کرنے کی تجویز کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔وائٹ ہاؤس کے پریس سیکرٹری کیلیگ میک انانے کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ’اس کو میڈیا پر چھوڑیں جس نے صدر ٹرمب کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر رپورٹ کیا اور منفی ہیڈلائنز چلائیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ نے بارہا کہا ہے کہ امریکیوں کو کورونا کے علاج کے حوالے سے ڈاکٹروں سے مشورہ کرنا چاہیے۔
خیال رہے وائٹ ہاؤس کی بریفگ کا محور تحقیق کے نتائج تھے جن کے مطابق کورونا وائرس سورج کی تیز روشنی میں ختم ہو جاتا ہے۔
اس بریفنگ سے یہ امید ہو چلی تھی کہ گرمیوں میں اس وبا کے پھیلاؤ میں کمی ہوگی۔ اس بریفنگ کے دوران جراثیم کش ادویات کا بھی ذکر ہوا جو کہ وائرس کو ختم کرسکتی ہیں۔
جراثیم کش ادویات کے ذکر نے ہی ٹرمپ کو یہ ریمارکس دینے پر اکسایا تھا کہ ’آیا یہ ممکن ہے کہ روشنی کو جسم کے اندر لایا جا سکے؟ جلد یا کسی بھی طریقے سے؟‘
’اس کے بعد میں جراثیم کش محلول کو دیکھتا ہوں جو کہ اس کو (وائرس) کو منٹ میں ختم کرتا ہے۔ کیا کوئی ایسا طریقہ ہے کہ ہم جراثیم کش محلول کو جسم کے اندر داخل کریں۔۔ انجکشن کے ذریعے یا کلیننگ کے ذریعے؟‘

جراثیم کش محلول کے استعمال کا بیان ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں پریس بریفنگ کے دوران دیا (فوٹو: اے ایف پی)

تاہم ٹرمپ کی بریفنگ کے بعد جراثیم کش محلول بنانے والی دو کمپنیوں نے، جن کی مصنوعات امریکہ میں فروخت ہوتی ہیں، ایک بیان میں لوگوں کو خبردار کیا کہ وہ اسے بطور دوا ہرگز استعمال نہ کریں۔

'ویکسین ہر کسی کے لیے ہر جگہ دستیاب ہوگی'

دوسری جانب اقوام متحدہ کورونا وائرس کے علاج اور اس سے بچاؤ کی ویکسین بنانے کے عمل کو تیز کرنے اور اس کی پوری دنیا کے تمام ممالک تک برابر رسائی کو یقینی بنانے کے لیے عالمی رہنماوں اور نجی سیکٹر کے ساتھ ایک بریفنگ سیشن کا انعقاد کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جمعے کو ویڈیو بریفنگ میں عالمی ادارہ صحت کے ترجمان  ڈائریکٹرجنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانوم گیبریئسیس نے بتایا کہ 'کورونا وائرس کے علاج میں پیش رفت، ویکسین کی تیاری ور اس کی برابر تقسیم کے لیے یہ ایک تاریخی اشتراک ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہمارا مشترکہ عزم ہے کہ دنیا کے تمام ممالک کے شہریوں کو کووڈ 19 کو ہرانے کے ذرائع تک رسائی حاصل ہو۔

چین کے کسی رہنما نے اس تقریب میں شرکت نہیں کی جہاں اس مہلک وائرس نے گذشتہ سال سب سے پہلے سر اٹھایا تھا(فوٹو:اے ایف پی)

فرانس کے صدر ایمانویل میکرن، یورپین کمیشن چیف ارسلا وون ڈیر لیئن، اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاونڈیشن کی بانی میلنڈا گیٹس اس تقریب کے شریک میزبان تھے۔     
بریفنگ سیشن میں اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتریس نے بطور سپیکر جبکہ عالمی رہنماوں جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور جنوبی افریقہ کے صدر سرل رامافوسا نے شرکت کی۔
یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ چین کے رہنما اس تقریب میں شریک نہیں تھے جہاں اس مہلک وائرس نے گذشتہ سال سب سے پہلے سر اٹھایا تھا۔ اس کے علاوہ امریکہ کے بھی کسی رہنما نے اس بریفنگ میں شرکت نہیں کی جو اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔
دنیا بھر میں 190،000 افراد اب تک اس وبا سے ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 2.7 ملین سے زائد افراد اس مہلک وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔
گوتریس نے بتایا کہ 'ہمیں عالمی سطح پر ایک دشمن کا سامنا ہے،کووڈ 19 سے پاک دنیا کے لیے ہمیں صحت کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کی ضرورت ہے۔'

کورونا وائرس سے اب تک 2.7 ملین سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں (فوٹو:اے ایف پی)

انہوں نے زور دیا کہ اگر نئے وائرس کی تشخیص کے لیے کوئی ٹیسٹ، اس وبا کے علاج کے لیے کوئی دوا یا اس سے بچاو کی کوئی ویکسین کی تیار ہوجاتی ہے تو ان تمام افراد کو فراہم ہونی چاہیے جنہیں اس کی ضرورت ہو۔  
گوتریس  کا کہنا تھا کہ 'ویکسین کسی ایک ملک، کسی ایک خطے یا آدھی دنیا کے لیے نہیں بلکہ ویکسین یا علاج جو سستا، محفوظ، موثر ہوگی وہ سب کے لیے ہوگی اور ہر جگہ دستیاب ہوگی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم میں سے کوئی اس وقت تک محفوظ نہیں جب تک ہم میں سے ہر ایک محفوظ نہیں ہوجاتا۔'

کورونا سے ہلاکتیں

کورنا وائرس سے دنیا بھر میں ہونے والی اموات کی تعداد ایک لاکھ 93 ہزار 41 ہوگئی ہے۔ جب کہ دنیا بھر میں کورونا سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 27 لاکھ 45 ہزار 677 ہوگئی ہے۔
امریکہ کی جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق  امریکہ میں کورانا سے متاثر افراد کی تعداد آْٹھ لاکھ 72 ہزار 122 ہو گئی ہے۔  جب کے وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد پچاس ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
اٹلی میں کورونا سے 25  ہزار 969، فرانس میں 21 ہزار 856، اور برطانیہ میں  19  ہزار 506 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

شیئر: