Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی کابینہ کا نیوم میں اجلاس، غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کی پھر مذمت

اردن کے فرمانروا کے دورے اور فلسطینی صدر کے رابطے سے آگاہ کیا گیا ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے منگل کو نیوم میں کابینہ کے اجلاس کی صدارت کی جس میں وزرا کو اردن کے فرمانروا شاہ عبدللہ دوم کے ساتھ  ولی عہد کی حالیہ ملاقات کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔
سرکاری خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطاببق دونوں رہنماوں کے درمیان بات چیت میں دوطرفہ تعلقات، عرب اور علاقائی امور کے علاوہ فلسطین کی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔
سعودی ولی عہد نے فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کے بارے میں بھی کابینہ کو آگاہ کیا۔
صدر محمود عباس نے فلسطینی ریاست کی سپورٹ اور بین الاقوامی سطح پر اسے تسلیم کرانے کے حوالے سے سعودی عرب کی کوششوں اور موقف سراہا۔
سعودی وزی اطلاعات سلمان بن یوسف الدوسری نے اجلاس کے بعد بتایا’ کابینہ نے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے ارادے کا خیرمقدم کیا۔ دو ریاستی حل کے نفاذ اور1967 کی سرحدوں کے ساتھ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے بڑھتے ہوئے بین الاقوامی اتفاق رائے کی تعریف کی۔ ‘
کابینہ نے غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی حکام پر بھوک مسلط کرنے، نسل کشی اور دیگر خلاف ورزیوں کا الزام عائد کیا۔
اجلاس کا کہنا تھا’ بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ان خلاف ورزیوں کو روکنے میں مسلسل ناکامی کا شکار ہے۔ ‘
’یہ انٹرنیشنل آرڈر اور قانونی حیثیت کی بنیادوں کو کمزور کر رہا ہے ، اس سے علاقائی و عالمی امن اور سلامتی کو خطرہ ہے۔‘
کابینہ نے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی اور ولی عہد کے درمیان ٹیلی فونک رابطے کا جائزہ لیا۔ بحران کے حل امن کے حصول اور سفارتی کوششوں کے لیے مملکت کے عزم اور سپورٹ کا اعادہ کیا۔
اجلاس نے آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان امن معاہدے کے اعلان کا بھی خیرمقدم کرتے ہوئے خطے میں استحکام کی امید کا اظہار کیا۔
کابینہ کے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل دیگر امور پر بھی غور کیا اور متعدد اہم فیصلے اور معاہدوں کی منظوری دی۔

 

شیئر: