Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افطار کرنے کے پانچ صحت بخش طریقے

رمضان کیسا رہے گا اس کا دارومدار ہم پر ہے، اوراگر آپ روزے رکھ رہے ہیں اس لیے افطار پورے دن کا سب سے اہم حصہ بن جاتا ہے لیکن آپ کو زیادہ چکنائی، زیادہ شوگر والے کھانوں کی طرف کھنچے چلے جانے کی ضرورت نہیں ہے، ناپ تول کر کھانے کی چیزوں کا انتخاب کریں۔ عرب نیوز میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں کچھ ایسی ہی تجاویز دی گئی ہیں جو آپ کے افطار کو صحت افزا بنا سکتی ہیں۔ 

آغاز پانی سے کریں

جیسے ہی آپ کو کھانے پینے کی اجازت ملتی ہے پانی آپ کی اولین ترجیح ہونی چاہیے، پانی سب سے اہم اور بنیادی چیز ہے اس لیے شروع ایک یا دو گلاسوں سے کریں۔
اسی طرح پھلوں اور سبزیوں کی سمودیز یعنی شیک بھی شامل کریں یا پھر ایک سکوپ پروٹین پاؤڈر بھی ذائقے اور صحت دوست کیلوریز کے لیے شامل کیا جا سکتا ہے۔

مختلف قسم کے پھلوں انتخاب کریں

بہت زیادہ میٹھی چیزوں سے دور رہیں۔ ایسے پھلوں کا انتخاب کریں جو جسم میں نمی اور قوت کو بڑھائیں۔ کھجور روزہ کھولنے کے لیے ایک روایتی چیز ہے کیونکہ یہ قدرتی میٹھے اور صحت بخش اجزا پر مشتمل ہوتی ہے مگر یہی کچھ حاصل کرنے کے لیے کھجور کا تبادلہ آم، لیچی، چیری، آڑو اور انگوروں سے بھی کیا جا سکتا ہے۔ مختلف قسم کے صحت بخش اجزا کا فائدہ اٹھانے کے لیے ہر کچھ روز بعد پھلوں کو تبدیل کرتے رہیں۔

سُوپ آپ کا دوست ہے

خالی معدے کو کسی جلد ہضم نہ ہونے والی چیز سے امتحان میں ڈالنے کے بجائے آغاز کسی ہلکی ہھلکی سادہ خوراک سے کریں۔ اسی طرح نظام ہضم کو مزید آرام اور جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کے کچھ اور راستے بھی ہیں۔ سبزیوں کے جوس کا انتخاب کریں، چکن، بیف کی یختی یا پھر سبزی، سویابین وغیرہ سے بنا صحت بخش گاڑھا پیسٹ بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

توازن برقرار رکھیں

یاد رکھنے کی ضروری بات یہ ہے کہ آپ کو ہر رات سب کچھ کھانے کی چھوٹ نہیں ملی اور اگر ایسا ہوتا ہے تو اس سے آپ کا وزن یقیناً بڑھ جائے گا۔ بہت زیادہ چربی پر مشتمل چیزوں سے پرہیز کریں جیسے چیز برگرز اور چپس، پروٹین سے بھرپور غذاؤں کا انتخاب کریں جیسے توفو (سویابین سے بنی ڈلیاں)، لوبیا یا لین میٹ (سفید گوشت، چکن وغیر، جو کم چکنائی رکھتا ہو) بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ چکنائی دوسری چیزوں یعنی بیجوں، مچھلی اور ناشپانی سے حاصل کرنی چاہیے۔

کچھ نشاستہ بھی لیں

روزے کے دوران جسم میں موجو نشاستہ جسمانی اور ذہنی سرگرمیوں پر خرچ ہو جاتا ہے اس لیے ضروری ہو جاتا ہے کہ کم ہونے والی چیزوں کو پورا کیا جائے۔ اپنے کھانے میں کافی مقدار میں سبزیاں شامل کریں اسی طرح بھورے چاول، کینوا (ایک بوٹی جس کے بیچ کھائے جاتے ہیں) پاستا (مختلف اناجوں سے بنی خوراک) یا شکرقندی کو بھی استعال کر سکتے ہیں۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: