Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سحری کے وہ کھانے جو روزہ آسان بنائیں

سحری کے وقت صرف اسی کو کیوں کھائیں؟ کیا یہ رمضان کے دوران سب سے اہم خوراک ہے؟
رمضان میں جو کچھ آپ سحری کے وقت کھاتے ہیں اس نے آپ کو بغیر بھوک کے پورے دن سے گزارنا ہوتا ہے۔ یہ وہ کھانا ہوتا ہے جو آپ کو توانا اور خوش مزاج رکھنے کے ساتھ ساتھ پانی کی کمی سے بچاؤ میں مدد بھی دیتا ہے۔
عرب نیوز پر شائع ہونے والے ایک مضمون میں لبنانی ماہر غذائیت راندہ فہد کچھ ایسے ہی مشورے دیتی ہیں جن کی بدولت آپ کے جسم میں وٹامنز اور معدنیات اس حد تک ذخیرہ ہو جائیں گے کہ آپ افطار تک چست رہیں گے۔
اس سے متلی، سردرد، کانپنے یا خون میں شکر کی کمی کو روکنے میں مدد ملے گی۔
ان کھانوں سے ان اجزا کی کمی بھی دور ہو جائے گی جو افطار یا پھر رات کے ہلکے پھلکے کھانے میں پورے نہیں ہو سکے تھے۔

سحری کے وقت کیا کھایا جائے؟

اگر آپ ایک  چست فرد ہیں جس نے صبح سویرے اٹھ کر کام پر جانا ہوتا ہے، اگر آپ کا کام جسمانی یا پھر ذہنی قوت کا متقاضی ہے، یا پھر آپ کا کام  سماجی یا نفسیاتی کاوشوں پر مشتمل ہے آپ کو سحری کے وقت مقوی غذا لینی چاہیے۔
میرا اشارہ صحافیوں، ٹی وی میزبانوں، ڈاکٹرز، سکیورٹی آفیسرز، سماجی کارکنوں اور ایسے ہی کچھ دوسرے لوگوں کی طرف ہے۔
ان کے علاوہ وہ لوگ جو صبح جلدی اٹھتے ہیں، جو زیادہ کھانا نہیں کھاتے اور وقفے وقفے سے کچھ نہ کچھ کھانے کے عادی ہیں ان کو بھی یہ کھانا کھانا چاہیے۔

کچھ اہم اشیا

اس فہرست میں کچھ پھل بہت اہم ہیں۔ جیسے تربوز، خربوزہ اور سنگترہ، یہ آپ کو وٹامنز اور معدنیات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ پانی بھی مہیا کرتے ہیں۔
اسی طرح اناج پر مشتمل اشیا جسم میں فائبر بڑھاتی ہیں اور قبض سے بچاتی ہیں۔
جو، سالم گندم، روٹی، چوکر، کینوا (ایک پودا جس کے بیج کھائے جاتے ہیں)، مکئی کی روٹی اور چاول کا کیک اس کی مثالیں ہیں۔
دودھ  بنی غذائیں بھی اہم ہیں، جو آپ کے جسم کو مطلوبہ کیلشیئم، پوٹاشیئم اور پروٹینز مہیا کرتی ہیں۔ یہ وہ ضروری چیزیں ہیں جو ہو سکتا ہے افطار کا کھانا آپ کو فراہم نہ کرے۔
اس کے لیے میں دودھ، دہی، یونانی دہی اور پنیز تجویز کرتی ہوں۔

کچھ مزید خوراکیں

برین فلیکس دودھ کے ایک کپ کے ساتھ ایک چٹکی دارچینی ، اس سے آپ کے جسم کو فائبر اور کیلشیئم جلن یا سوزش سے بچانے کے اجزا بھی ملتے ہیں۔
کیلے اور بادام پر مشتمل مکھن سے آپ کے جسم  کو پروٹین، پوٹاشیئم اور فائبر ملے گا۔
گندم کے اَن چھنے آٹے کی روٹی پنیر اور کھیرے کے ساتھ، یاد رکھیں کہ کھیرا جسم کو آبیدہ کرنے والی سبزی ہے۔
ایک مگرناشپاتی، سٹرابری، کیلے، ناریل کے پانی اور تخم بالنگو سے بنی سمودی (ایک گاڑھا مشروب)۔
اس کو ایک دن قبل ہی تیار کر کے رکھا جا سکتا ہے۔ یہ چربی، سوزش سے بچانے والے اجزا، پوٹاشیئم اور فائبر سے بھرپور ہوتا ہے۔ یہ جسم کو بہت مقدار میں پانی بھی مہیا کرتا ہے۔
اَن چھنے آٹے سے بنی ڈبل روٹی کا ٹوسٹ، انڈے اور ایک چٹکی سونف، یہ پیکیج آپ کو توانائی فراہم کرتا ہے، جلن کو روکتا ہے اور پٹھوں کو قوت دیتا ہے۔

مرغی کا گوشت فاوابین (ایک قسم کی پھلی جس میں دانے ہوتے ہیں)، زیتون کا تیل اور ٹماٹر پر مشتمل خوراک بھی بہت صحت بخش ہے۔ یہ خلیوں کی تخلیق نو، اور آبیدگی کے عمل کو بڑھانے کے اجزا بھی رکھتی ہے۔
اپنے کھانے کو مختلف مقوی اجزا پر مشتمل رکھیں۔ سحری کے وقت صحت مند کھانے کی مختلف مثالیں موجود ہیں جن میں کچھ کا اوپر تذکرہ کیا گیا ہے۔
خیال رکھیں کہ کسی ایک کھانے تک محدود ہو کر نہ رہیں اس طرح آپ بور ہو سکتے ہیں۔ ضروری ہے کہ اوپر بتائے گئے معیار کے مطابق ان کو تبدیل کرتے رہیں۔
میٹھی اور چینی سے بنی چیزوں سے دور رہیں کیونکہ یہ پورا دن آپ کو بھول میں مبتلا رکھیں گی۔
اسی طرح خاص طور پر سحری کے وقت بہت زیادہ نمکین چیزوں سے بھی دور رہیں جیسے اچار یا نمکین گری دار میوے وغیرہ، ان کے استعمال کے بعد آپ پورا دن پیاس محسوس کریں گے۔
اپنے کھانے کو چھوٹا یا کم رکھیں، اس معاملے میں معیار کو مدنظر رکھیں نہ کہ مقدار کو۔

شیئر: