Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کے بڑھتے مریض، ہسپتالوں میں گنجائش ختم ہو رہی ہے؟

'اگر وینٹی لیٹرز کی ضرورت زیادہ مریضوں کو پڑتی ہے تو ہلاکتیں بڑھ سکتی ہیں' (فوٹو:سوشل میڈیا)
پاکستان میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے بعد ہسپتالوں میں وینٹیلیٹرز کی دستیابی کو یقینی بنایا جا رہا ہے تاہم ملک کے بڑوں ہسپتالوں میں اس وقت کورونا وائرس کے لیے مختص کیے گئے انتہائی نگہداشت یونٹس میں گنجائش ختم ہو چکی ہے۔ 
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے 90 وینٹی لیٹرز مختص کیے گئے ہیں تاہم اسلام آباد میں کورونا مریضوں کے لیے مختص انتہائی نگہداشت یونٹ میں صرف 10 مریضوں کی گنجائش موجود ہے۔ 
اسلام آباد کے سب سے بڑے ہسپتال پاکستان انسٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے ترجمان ڈاکٹر وسیم خواجہ نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 'کورونا وائرس کے لیے مختص کیے گئے آئی سی یو میں 10 مریضوں کی گنجائش ہے۔'
ڈاکٹر وسیم خواجہ کے مطابق 'وینٹی لیٹرز تو دستیاب ہیں لیکن آئی سی یو میں مزید مریضوں کی اس وقت گنجائش موجود نہیں ہے تاہم ضرورت پڑنے پر آئی سی یو کو توسیع دی جاسکتی ہے لیکن مزید بیڈز لگانے یا آئی سی یوز مختص کرنے سے طبی عملے کو بھی بڑھانا ہوگا۔'
ڈاکٹر وسیم خواجہ نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر وینٹی لیٹرز کی ضرورت زیادہ مریضوں کو پڑتی ہے تو ہلاکتیں بڑھ سکتی ہیں۔ 'وینٹی لیٹرز پر مریضوں کے بچنے کے امکانات انتہائی کم ہوتے ہیں۔' 

اسلام آباد میں کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے 90 وینٹی لیٹرز مختص کیے گئے ہیں (فوٹو:سوشل میڈیا)

ان کے بقول 'کورونا کے مریض کو اگر وینٹی لیٹر کی ضرورت پڑتی ہے تو دو فیصد ہی بچنے کے امکانات ہوں گے اس لیے عوام جو چاہیے کہ احتیاط کریں اور کم سے کم ہسپتالوں پر بوجھ ڈالیں۔ اس لیے وینٹی لیٹرز کا مسئلہ نہیں ہے لیکن اگر تمام وینٹی لیٹرز کو استعمال میں لایا جاتا یے تو طبی عملہ بھی بڑھانا ہوگا اور اس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔'
لاہور میں اردو نیوز کے نامہ نگار رائے شاہنواز کو گنگا رام ہسپتال کی انتظامیہ نے بتایا کہ ہسپتال میں کورونا وائرس کے لیے مختص کیے گئے انتہائی نگہداشت یونٹ میں 12 مریضوں کی گنجائش ہے جہاں اس وقت 12 ہی مریض زیر علاج ہیں۔ 
اسی طرح جنرل ہسپتال میں کورونا وائرس کے لیے مختص آئی سی یو میں 20 مریض زیر علاج ہیں اور وہاں بھی مزید گنجائش موجود نہیں
تاہم محکمہ صحت پنجاب کے مطابق صوبے میں وینٹی لیٹرز کی کمی نہیں ہے اور جیسے جیسے ضرورت پڑے گی ہسپتالوں میں آئی سی یو یونٹس کورونا وائرس کے لیے مختص کیے جائیں گے اور ضرورت کے مطابق وینٹی لیٹرز استعمال میں لائے جا سکتے ہیں۔ 
کراچی میں اردو نیوز کے نامہ نگار توصیف رضی ملک کو کراچی کے بڑے فلاحی ہسپتال انڈس کے ترجمان فواد بن راشد نے بتایا کہ ہسپتال میں کورونا وارڈ میں 28 مریضوں کو انتہائی نگہداشت میں رکھنے کی جگہ ہے جبکہ 15 وینٹیلیٹرز موجود ہیں۔'

گنگا رام ہسپتال میں انتہائی نگہداشت یونٹ میں 12 مریضوں کی گنجائش ہے (فوٹو:اے ایف پی)

گزشتہ ایک ہفتے سے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جس کے باعث مزید افراد کے داخلے کی گنجائش نہیں اور اس وقت کچھ مریض انتظار میں بھی ہیں۔'
دوسری جانب ڈاؤ ہسپتال اوجھا کیمپس میں کورونا وارڈ کے انچارج پروفیسر امان اللہ عباسی نے بتایا کہ ان کے ہسپتال میں کورونا کے مریضوں کے لیے 300 بیڈ مختص ہیں جبکہ دیگر ہسپتال بھی آپس میں لنک ہیں، لہٰذا سرکاری ہسپتالوں کی کل استعداد 1500 سے 2000 مریضوں کی ہے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے کچھ دنوں میں مریضوں کا بوجھ تو بڑھا ہے مگر ایسا نہیں کہ ہسپتالوں میں جگہ نہ رہے، 'ہر ہسپتال میں 5 سے 10 بیڈ ہر وقت خالی رہتے ہیں۔'
پروفیسر امان اللہ نے بتایا کہ 'عمومی طور میں 50 میں سے ایک دو مریض کو ہی وینٹیلیٹر کی ضرورت پڑتی ہے وہ بھی ایک آدھ دن کے لیے، اس کے بعد ہٹا دیا جاتا۔'
ادھر محکمہ صحت سندھ کے ترجمان عاطف ویگہو نے اردو نیوز کو بتایا کہ کراچی کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کا داخلہ جاری ہیں اور مریضوں کو تین دن میں ہسپتال سے ڈسچارج کر کے گھروں پر آئسولیٹ کیا جا رہا ہے، جبکہ ہسپتال میں صرف انہی مریضوں کو رکھا جا رہا ہے جنہیں نگہداشت کی ضرورت ہے، اس رو سے پورا کورونا وارڈ ہی انتہائی نگہداشت کا مرکز ہے۔
وینٹی لیٹرز کے حوالے سے محکمہ صحت سندھ  کے ترجمان نے بتایا کہ 100 سے زائد وینٹی لیٹرز کورونا مریضوں کے لیے مختص ہیں اور آج کے دن بھی ان میں سے بیشتر خالی ہیں، کسی بھی مریض کو ضرورت کے تحت انتہائی نگہداشت اور وینٹیلیٹر پہ منتقل کیا جا ساکتا ہے۔

کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے سب سے زیادہ ونٹی لیٹرز لاہور میں مہیا کیے گئے ہیں (فوٹو:اے ایف پی)

ملک بھر میں وینٹی لیٹرز کی تعداد کتنی ہے؟

وفاقی وزارت قومی صحت کے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں 2 ہزار 377 وینٹی لیٹرز موجود ہیں جن میں سے کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے 721 وینٹی لیٹرز کو مختص کیا گیا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے سب سے زیادہ ونٹی لیٹرز لاہور میں مہیا کیے گئے ہیں جنکی تعداد  214 ہے جن میں سے اس وقت 51 ونٹی لیٹرز زیر استعمال ہیں۔ 
صوبہ پنجاب میں کورونا وائرس کے لیے 326 ونٹی لیٹرز موجود ہیں جن میں سے 84 ونٹی لیٹرز زیر استعمال ہیں۔ 
صوبے سندھ میں 151 ونٹی لیٹرز کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے موجود ہیں جن میں سے 68 ونٹی لیٹرز زیر استعمال ہیں۔
وزارت قومی صحت کے اعداد و شمار کے مطابق خیبر پختونخوا کے سرکاری ہسپتالوں میں 87 ونٹی لیٹرز کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں جن میں سے 41 ونٹی لیٹرز پر کورونا وائرس کے مریض موجود ہیں۔
بلوچستان میں 25، گلگت بلتستان میں 5، جبکہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں 11 ونٹی لیٹرز کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے دستیاب ہیں۔

شیئر: