Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاہور کے کون سے 80 علاقے سیل ہوں گے؟

سمارٹ لاک ڈاؤن کے لیے شہر کو آٹھ زونز میں تقسیم کیا گیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے قواعد و ضوابط پر سختی سے عمل درآمد کروانے کے اعلان کے بعد پنجاب حکومت نے ’سخت سمارٹ لاک ڈاؤن‘ پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔
اس حوالے سے صوبائی دارالحکومت لاہور میں ایسے 80 مقامات کی فہرست اردو نیوز نے حاصل کی ہے جہاں لاہور کی ضلعی حکومت نے مکمل لاک ڈاؤن کے احکامات جاری کیے ہیں۔
نئے سمارٹ لاک ڈاؤن میں پر عمل درآمد کی حکمت عملی کے تحت شہر کے آٹھ زونز بنائے گئے ہیں اور زونز میں ان مکانات اور گلیوں کی نشان دہی کی گئی ہے جہاں مکمل لاک ڈاؤن ہوگا اور جہاں سے کسی کو بھی باہر آنے یا جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔

علامہ اقبال ٹاؤن زون

لاہور کے علاقے علامہ اقبال ٹاون کو ایک زون کا درجہ دیا گیا ہے۔ یہ زون رہائشی کالونیوں اور قدرے گنجان آبادیوں پر مشتمل ہے۔ اس زون میں سبزا زار، جوہر ٹاون، مصطفی ٹاؤن، کینال ویو سوسائٹی، ڈی ایچ اے ای ایم آئی سوسائٹی، واپڈا ٹاون اور بحریہ ٹاون کے علاقے شامل ہیں۔
دستاویزات کے مطابق اس زون میں سب سے زیادہ مریض جوہر ٹاؤن کے علاقے میں سامنے آئے ہیں جن کی تعداد ساڑھے تین سو سے زائد ہے۔ جبکہ جوہر ٹاؤن کے بلاک اے، بی ون، ای ایف ٹو، جی ایچ ، جے اور آر وہ جگہیں ہیں جہاں سے یہ مریض سامنے آئے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق ہر بلاک کے اندر گلیوں کو مکمل سیل کیا جائے گا تا کہ بیماری کا مزید پھیلاؤ روکا جا سکے۔ اسی طرح اسی زون میں واپڈا ٹاون دوسرا علاقہ ہے جہاں پر سامنے آنے والے کیسز کی تعداد اڑھائی سو سے زائد ہے۔

واہگہ زون

لاہور کے شمال مشرقی علاقے کو واہگہ زون کا نام دیا گیا ہے جس میں مناواں، داروغہ والا، جلو موڑ، بسم اللہ ہاؤسنگ سوسائٹی، دھوبی محلہ اور حسین پورہ کوٹھی سٹاپ وغیرہ کے علاقے شامل ہیں۔

متاثرہ علاقوں میں کھانے پینے کا سامان حکومت مشینری پہنچائے گی (فوٹو: اے ایف پی)

جلو موڑ اور داروغہ والا میں کورونا کیسز کی تعداد 50 سے زیادہ ہے اور ان علاقوں میں نو گلیوں اور محلوں کو مکمل لاک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔ یہ علاقے لاہور کی گنجان آبادیوں میں شمار ہوتے ہیں۔

کینٹ زون

کینٹ زون میں لاہور کے جن علاقوں کو شامل کیا گیا ہے ان میں ڈی ایچ اے فیز ون، عسکری ٹین، ڈی ایچ اے فیز تین، چار اور پانچ، کیولری گراؤنڈ، عسکری نائن اور پیرا گون ہاؤسنگ سوسائٹی کو شامل کیا گیا ہے۔
اس زون میں عسکری نائن اور ٹین کو مکمل بند کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح ڈی ایچ اے کے چاروں فیزز کے مخلتف سیکٹرز بھی مکمل لاک ڈاؤن کی فہرست کے علاقوں میں شامل ہیں۔ لاہور میں یہ پوش علاقے تصور کیے جاتے ہیں اور یہاں سب سے زیادہ کیسز ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی میں سامنے آئے ہیں۔ صرف فیز ون میں متاثرہ افراد کی تعداد 95 ہے۔

سمن آباد زون

سمن آباد لاہور کے گنجان آباد علاقوں میں سے ایک ہے اور جن علاقوں کو اس زون میں شامل کیا گیا ہے ان میں سکندریہ کالونی، غوثیہ کالونی، طارق کالونی، جسٹس شریف کالونی، ستلج بلاک، رچنا بلاک، رضا بلاک اور نرگس بلاک شامل ہیں۔

لاک ڈاؤن ان علاقوں میں کیا جا رہا ہے جہاں کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

اس زون میں سب سے زیادہ مریض رضا بلاک میں سامنے آئے ہیں جن کی تعداد ایک سو سے تجاوز کر چکی ہے۔
خیال رہے کہ اس زون کے دو علاقوں غوثیہ کالونی اور سکندریہ کالونی میں اس سے پہلے بھی مکمل لاک ڈاؤن ہو چکا ہے تاہم ابھی بھی ان علاقوں میں وبا پر قابو نہیں پایا جا سکا۔

نشتر زون

قصور روڈ پر واقع نشتر کالونی اور اس سے ملحقہ علاقوں کو نشتر زون کا نام دیا گیا ہے۔ جنرل ہسپتال کا عقبی علاقہ، قائد ملت کالونی، سٹیٹ لائف سکیم، کاہنہ نو، ویلنشیا ٹاؤن کا کچھ حصہ اور سینٹرل پارک ہاؤسنگ سکیم نشتر زون میں شامل کیا گیا ہے۔ جبکہ اس زون کے سات علاقوں کو مکمل سیل کیا جا رہا ہے۔

داتا گنج بخش زون

اندرون لاہور کے جن علاقوں کو مکمل سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ان کو داتا گنج بخش زون کا نام دیا گیا ہے۔ اس زون میں رام نگر، راج گڑھ، پرانی انار کلی، قلعہ گجر سنگھ، حکیماں والا بازار، اسلام پورہ اور کریم پارک جیسے علاقے شامل ہیں۔
یہ علاقے انتہائی گنجان آباد اور اندرون لاہور کہلاتے ہیں۔ یہاں کل سات علاقوں کو مکمل سیل کیا جا رہا ہے اور یہاں سب سے زیادہ کیس حکیماں والا بازار میں سامنے آئے ہیں جن کی تعداد 41 ہے۔ جبکہ مشہور زمانہ انار کلی میں اب تک 35 کیس سامنے آچکے ہیں۔

لاک ڈاؤن والے علاقوں میں داخلے پر پابندی ہوگی (فوٹو: روئٹرز)

گلبرگ زون

لاہور کا سنٹر سمجھے جانے والے علاقے گلبرگ اور اس سے ملحقہ علاقوں خصوصاً ماڈل ٹاؤن اور گارڈن ٹاؤن کو اس زون میں شامل کیا گیا ہے۔
اس زون میں کل 13 مقامات میں مکمل لاک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔ ماڈل ٹاؤن بی اور سی بلاک میں اس وقت تک 74 مریض سامنے آچکے ہیں۔ اسی طرح جی اور ایچ بلاک میں 61 افراد اس مرض کا شکار ہو چکے ہیں۔
گلبرگ کے علاقوں اے تھری، بی تھری، بی ون اور بی ٹو بھی اس مکمل لاک ڈاؤن کی فہرست میں شامل ہیں جہاں کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے۔

راوی زون

لاہور کے راوی کے کنارے مضافاتی علاقوں پر مشتمل علاقے کو راوی زون میں رکھا گیا ہے جن میں شاہدرہ، بیگم کوٹ، بارہ دری روڈ، بادامی باغ، سید مٹھا بازار، شادباغ، وسن پورہ اور ملت پارک کے علاقے شامل ہیں۔
ان گنجان آباد علاقوں میں سب سے زیادہ کیسز شاد باغ میں سامنے آئے ہیں جن کی تعداد 68 ہے۔ راوی، زون میں کل 12 علاقوں کو مکمل سیل کرنے کے احکامات جاری ہو چکے ہیں۔

14 دن کے لاک ڈاؤن کے بعد متاثرہ علاقوں میں لوگوں کے ٹیسٹ کیے جائیں گے (فوٹو: اے ایف پی)

ضلعی انتظامیہ کے مطابق ان تمام علاقوں میں جن کو مکمل سیل کرنے کے احکامت جاری ہو چکے ہیں پیر کی رات تک ضروری چیزیں پہنچا دی جائیں گی اور منگل 16 جون سے 14 دن کے لیے مکمل لاک ڈاؤن کیا جائے گا۔
لاک ڈاؤن کے احکامات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان علاقوں میں اشیائے خوردو نوش کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا اور یہ کام حکومتی مشنری سر انجام دے گی ۔
14 دن کے بعد سیل کیے گئے علاقوں میں کورونا ٹیسٹ کیے جائیں گے اور اگر صورت حال قابو میں ہوئی تو لاک ڈاؤن ختم کر دیا جائے گا بصورت دیگر اسے مزید بڑھایا بھی جا سکتا ہے۔

شیئر: