Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترکی امریکہ کے ایف 35 پروگرام سے باہر

ترکی نے بھی ایس 400 کو مکمل طور پر چھوڑنے سے انکار کردیا ہے۔ فوٹو: شٹر سٹاک
امریکہ کی ایف 35 مشترکہ فائٹر پروگرام کی ویب سائٹ پر ’عالمی شرکا‘ کی فہرست سے ترکی کے نکالے جانے کی سیاسی اہمیت ہے جو امریکی وزارت دفاع کی اس کوشش کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ نیٹو میں اپنے اتحادی  پر زور ڈال رہا ہے کہ روسی ایئر ڈیفنس سسٹم کی خریداری پر حتمی فیصلہ کر لیں۔
عرب نیوز کے مطابق ترکی نے گذشتہ سال جولائی میں ایس 400 فضائی دفاعی سسٹم کے حصے لیے تھے جس کے بعد ترکی کی ایف 35 لڑکا طیاروں کی تیاری کے سلسلے میں شراکت معطل کر دی گئی تھی۔
ترکی نے بھی ایس 400 کو مکمل طور پر چھوڑنے سے انکار کردیا ہے تاہم یہ سسٹم ابھی تک آپریشنل نہیں ہوا ہے۔
گذشتہ سال نومبر میں ترکی نے اپنے ریڈار سسٹم کا امریکہ میں بنائے گئے ایئر فورس کے کچھ ایف 16 لڑاکا طیاروں کے خلاف ٹیسٹ بھی کیا تھا۔
ایس 400 میزائل سسٹم کی ایکٹیویشن اپریل میں ہونی تھی لیکن تاحال یہ تاخیر کا شکار ہے۔ امریکہ نے ترکی پر اپنے ایئر فورس کے لیے ایف 35 آرڈر کرنے کی پابندی لگا دی ہے۔
ترکی صرف اس صورت ایف 35 کی فہرست میں شامل ہوسکتا ہے جب وہ ایس 400 سسٹم کو ملک سے باہر لے جائے کیونکہ ایف 35 طیارے روسی انٹیلی جنس کے جمع ہونے والے پلیٹ فارم  کے ساتھ نہیں موجود ہو سکتے۔

لاک ہیڈ مارٹن اور امریکی حکومت کو ان پرزوں کی فراہمی کے لیے نئے سپلائرز دھونڈنے تھے جو پہلے ترکی کی کمپنیوں سے لیے جاتے تھے۔ فائل فوٹو: روئٹرز

ترکی کی ایف 35 پروگرام میں صنعتی شرکت سے ملک کی معیشت کو بہت فروغ ملا تھا۔ ترکی کی 10 کمپنیاں 12 ارب ڈالر مالیت کے نو سو سے زائد پرزے فراہم کر رہے تھے۔
ایف 35 پروگرام کی مرکزی کنٹریکٹر کمپنی لاک ہیڈ مارٹن اور امریکی حکومت کو ان پرزوں کی فراہمی کے لیے نئے سپلائرز دھونڈنے تھے جو پہلے ترکی کی کمپنیوں سے لیے جاتے تھے۔
تاہم حال ہی میں ترکی کو امریکہ، آسٹریلیا، کینیڈا، ڈنمارک، اٹلی، ہالینڈ، ناروے اور برطانیہ کے ساتھ پروگرام کی سرکاری ویب سائٹ پر اہم شرکا میں شامل کیا تھا۔
ترکی کی وزارتِ خارجہ کے ایک ریٹائرڈ افسر کا ماننا ہے کہ معاشی اور علاقائی چیلنجز کی وجہ سے ملک ایس 400 سسٹم کے آپریشن میں طویل عرصے تک تاخیر کرے گا۔ یہ سسٹم دو عشاریہ پانچ ارب ڈالر لاگت کا ہے۔

شیئر: