Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ ویکسین کی خوراکیں خریدے گا

’30 ہزار صحت مند رضاکاروں پر ویکسین کا تجربہ جلد شروع ہوگا‘ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ نے دو ارب ڈالر کے عوض جرمنی کی ایک کمپنی سے کورونا ویکسین کی 10 کروڑ خوراکیں خریدنے کی حامی بھری ہے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق جرمن کمپنی بائیو این ٹیک امریکی دوا ساز کمپنی پیفائزر کے اشتراک سے کورونا وائرس کی ویکسین تیار کر رہی ہے۔
بائیو این ٹیک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسی کے تحت امریکی شہریوں کو ویکسین مفت میں حاصل ہوگی۔
 
امریکی اور جرمن کمپنیوں کے درمیان ہونے والے معاہدے کے مطابق ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے ویکسین کی منظوری ملنے پر امریکہ کو 10 کروڑ خوراکیں فراہم کی جائیں گی۔
بائیو این ٹیک نے بیان میں کہا ہے کہ امریکہ اگر چاہے تو 5 کروڑ اضافی خوراکوں کا آرڈر بھی دے سکتا ہے۔ 
دنیا بھر میں مختلف لیبارٹریاں ویکسین تیار کرنے کی دوڑ میں شامل ہیں تاکہ عالمی وبا سے پیدا ہونے صورتحال سے نمٹا جا سکے۔
دو سو سے زیادہ کمپنیاں ویکسین کی تیاری کے تجربات کر رہی ہیں جبکہ صرف دو درجن کلینیکل ٹرائل کے مرحلے میں داخل ہو سکی ہیں۔

 ایک شہری کے لیے ویکسین 39 ڈالر میں پڑے گی (فوٹو: اے ایف پی)

رواں ماہ کے آخر میں جرمن بائیو این ٹیک اور امریکی پیفائز نے 30 ہزار صحت مند رضاکاروں پر ویکسین کا تجربہ شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ 
ویکسین کے مؤثر ثابت ہونے اور ریگولیٹری اتھارٹی کی منظوری کے بعد جرمن بائیو این ٹیک اور امریکی پیفائز رواں سال کے اختتام تک دس کروڑ خوراکیں تیار کریں گی۔ جبکہ دونوں کمپنیوں کے اشتراک سے 2021 کے آخر تک ایک ارب تیس کروڑ سے زائد ویکسین کی خوراکیں تیار کرنے کا اراداہ ہے۔
بائیو این ٹیک اور پیفائز کی ممکنہ ویکسین آر این اے جینیٹک کوڈ کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے جو انسانی خون کے سیلز میں داخل ہونے پر ایسی اینٹی باڈیز پیدا کرتی ہے جو کورونا وائرس کا مقابلہ کرتی ہیں۔
 بائیو این ٹیک کے مطابق ویکسین کے ابھی تک ہونے والے تجربوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ویکسین کورونا وائرس کے خلاف اینٹی باڈیز بنانے میں کامیاب ہوئی ہے۔
امریکی سیکرٹری صحت ایلکس آزر کے مطابق امریکی پیفائزر اور جرمن بائیو این ٹیک کے مابین معاہدے سے مؤثر اور محفوظ ویکسین کی تیاری کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔

رواں سال کے آخر تک ویکسین کی دس کروڑ خوراکیں تیار ہونے کا امکان ہے (فوٹو: اے ایف پی)

بائیو این ٹیک کی ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ وائرس سے مکمل حفاظت کے لیے ویکسین کے دو انجیکشن سات دن کے وقفے سے لگانے کی ضرورت ہوگی۔
امریکہ کی ویکسین کی خریداری کے لیے ادا کی گئی رقم کے مطابق کسی بھی عام شخص کو وائرس سے مکمل تحفظ کے لیے ویکسین 39 ڈالر میں پڑے گی۔
دوسری جانب امریکی یونیورسٹی جان ہاپکنز کے مطابق دنیا میں کورونا متاثرین کی تعداد ڈیڑھ کروڑ سے بڑھ گئی ہے اور مرنے والوں کی تعداد چھ لاکھ 17 ہزار سے زائد ہے۔  ایک دن میں تقریباً سات ہزار ہلاکتوں ہوئی ہیں۔ گذشتہ روز یہ تعداد ایک لاکھ 10 ہزار تھی۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکہ سمیت دنیا کے پانچ ممالک وبا سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں جن میں برازیل، انڈیا، روس اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔
تاہم شمالی اور جنوبی امریکہ کے ممالک میں وبا تیزی سے پھیل رہی ہے اور یہاں متاثرین کی تعداد پوری دنیا کے مقابلے میں آدھی ہے۔
وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ملک امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ’صورتحال بہتر ہونے سے پہلے مزید خراب ہو سکتی ہے۔'

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ دنیا کے کچھ ملکوں میں کیسز اور اموات کی تعداد بڑھ سکتی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

امریکہ میں وبا سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 39 لاکھ سے زائد ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ 42 ہزار سے زیادہ ہے۔
برازیل وبا سے امریکہ کے بعد سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک جہاں متاثرین کی تعداد  21 لاکھ 50 ہزار سے زائد ہے اور ہلاکتیں ساڑھے 81 ہزار سے بڑھ گئی ہیں۔
 انڈیا امریکہ اور برازیل کے بعد تیسرا ملک بن گیا تھا۔  انڈیا میں متاثرین کی تعداد 12 لاکھ کے قریب ہے اور ہلاکتیں ساڑھے 28 ہزار سے زیادہ ہیں۔
روس میں سات لاکھ 87 ہزار سے زائد افراد وبا سے متاثر ہو چکے ہیں۔ روس میں ساڑھے 12 ہزار سے زائد اموات ہوئی ہیں۔
جنوبی افریقہ میں کورونا وائرس کے تین لاکھ 81  ہزار کیسز ریکارڈ ہو چکے ہیں، جن میں سے کم از کم پانچ ہزار 173 ہلاک ہو چکے ہیں۔
روئٹرز کے مطابق ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ دنیا بعض ممالک میں کیسز اور اموات کی تعداد زیادہ ہو سکتی ہے کیونکہ ان ممالک میں کورونا وائرس کی زیادہ ٹیسٹنگ نہیں ہو رہی ہے۔

شیئر: