Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جرمنی: کورونا پابندیوں کے خلاف مظاہرے

پیرو میں اب تک کورونا وائرس سے 6 لاکھ بیس ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی
جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ہزاروں افراد حکومت کی طرف سے کورونا وائرس کے حوالے سے لگائی گئی پابندیوں کے خلاف سنیچر کو احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پولیس نے کہا ہے کہ وہ مظاہروں کے دوران سماجی فاصلے اور ماسک پہننے کے حوالے سے سخت نگرانی کرے گی۔
برلن کی پولیس چیف باربرا سلووک نے خبردار کیا ہے کہ اگر مظاہرین نے پابندیوں پر عمل نہ کیا تو پولیس بہت جلد احتجاج ختم کروا دے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہ نہیں دیکھیں گے کہ ہزاروں لوگ جمع ہوں اور وائرس کو پھیلانے کا سبب بنیں۔‘
دوسری طرف دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد دو کروڑ 46 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے اور آٹھ لاکھ 35 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔
کینیڈا نے کورونا وائرس کے پیش نظر ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے جو ستمبر کے آخر تک برقرار رہے گی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق غیر ملک سے واپس لوٹنے والے کینیڈا کے شہری یا مستقل رہائش پذیر افراد کو قرنطینہ کے اصول کی پابندی کرنا ہوگی۔ مارچ کے وسط سے کینیڈا کی حکومت نے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کی تھی جبکہ جون میں کینیڈین شہریوں یا مستقل رہائشیوں کے فیملی ممبران کو کینیڈا واپس آنے کی رعایت دی گئی تھی۔  
دوسری جانب برطانیہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ کورونا کے پیش نظر دو فیملیز کے اکٹھے ہونے پر لگائی گئی پابندی ملک کے کچھ حصوں میں ختم کر دی جائے گی۔
خبر رساں ادارے روئٹز کے مطابق 2 ستمبر سے گریٹ مانچسٹر، لنکا شائر اور مغربی یارکشائر کے کچھ علاقوں میں فیملیز کے اجتماع پر لگائی گئی پابندی ختم کر دی جائے گی۔ جبکہ لیسٹر شہر میں وائرس کے کیسز زیادہ ہونے کے باعث لاک ڈاؤن مزید دو ہفتوں کے لیے برقرار رہے گا۔
30 جولائی کو گریٹ مانچسٹر، لنکا شائر اور مغربی یارکشائر کے40 لاکھ رہائشیوں پر ایک دوسرے سے ملنے پر پابندی عائد کی گئی تھی، جبکہ کام پر جانے کی اجازت تھی۔
جنوبی امریکہ کے ملک پیرومیں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث 30 ستمبر تک ہنگامی صورتحال نافذ کر دی گئی ہے، جبکہ شدید متاثرہ علاقوں میں لاک ڈاؤن برقرار رہے گا۔
آبادی کے تناسب سے پیرو میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی شرح زیادہ رہی ہے جہاں ہر ایک لاکھ افراد میں سے 86 ہلاک ہوئے ہیں۔

پیرو میں 30 ستمبر تک ہنگامی صورتحال نافذ رہے گی۔ فوٹو اے ایف پی

پیرو کے وزیراعظم والٹر مارٹوس نے کہا ہے کہ ہنگامی صورتحال اگست کے آخر تک نافذ رہنی تھی جو حالات کے باعث ستمبر کے آخر تک برقرار رہے گی۔
تین کروڑ 30 لاکھ آبادی والے ملک پیرو میں اب تک کورونا وائرس سے چھ لاکھ 20 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں جبکہ 28 ہزار کی موت واقع ہوئی ہے۔
کورونا وائرس سے شدید متاثر ہونے والے ممالک میں سے پیرو چھٹے نمبر ہے 
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس سے اب تک 2 کروڑ 46 لاکھ 46 ہزار 610 افراد متاثر ہو چکے ہیں جبکہ 8 لاکھ 35 ہزار 730 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔  
امریکہ میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 59 لاکھ 13 ہزار 564 ہو چکی ہے جبکہ ایک لاکھ 81 ہزار 767 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

انڈیا میں اب تک 33 لاکھ 87 ہزار سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں (فوٹو اے ایف پی)

امریکہ کے بعد برازیل میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں جہاں 38 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر جبکہ ایک لاکھ 19 ہزار 504 ہلاک ہوئے ہیں۔
انڈیا شدید متاثر ہونے والے ممالک میں تیسرے نمبر پر ہے جہاں کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو نہیں پایا جا سکا۔ انڈیا میں اب تک 33 لاکھ 87 ہزار سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 61 ہزار 529 ہے۔

شیئر: