Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’خزاں اور بہار میں کورونا سے نمٹنا دشوار ہوگا‘

جرمنی میں اب تک نو ہزار 288 اموات ہوئی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
جرمن چانسلر انگیلا مرکل نے کہا ہے کہ آنے والے خزاں اور بہار کے موسم میں کورونا وائرس کے نمٹنا زیادہ مشکل اور چیلنج ثابت گا۔
جمعے کو موسم گرما کی سالانہ پریس کانفرسن سے خطاب میں مرکل کا کہنا تھا کہ ‘موسم گرما کے برعکس آنے والے چار پانچ مہنیوں کے اندر کورونا سے نمٹنا زیادہ دشوار ہوجائے گا۔‘
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق انھوں نے کہا کہ ‘موسم گرما میں ہم سب نسبتاً محفوظ اور آزاد رہے۔‘
مرکل کا بیان ان کی جرمنی کے 16 وفاقی ریاستوں کے لیڈران کے ساتھ اجلاس میں وائرس کو روکنے کے لیے بڑے پیمانے پر نئے اقدامات اٹھانے پر اتفاق رائے کے بعد سامنے آیا ہے۔
حالیہ دنوں میں جرمنی میں کورونا کے کیسز میں ایک بار پھر اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ کیسز میں اضافے کی وجہ پرائیوٹ پارٹیز اور گرمیوں کے دوران سفر بتائی جاتی ہے۔
مرکل اور ریاستوں کے لیڈران کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جو کوئی بھی فیس ماسک نہیں پہنے گا  اسے کم از کم 50  یورو جرمانہ کیا جائے گا۔
ان اقدامات میں بڑے پیمانے پر تقریبات کے انعقاد پر رواں سال کے آخر تک پابندی اور سفر کرنے والوں کے لیے نئے قرنطینہ کے اقدامات شامل ہیں۔
مرکل کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں بڑے عرصے تک اس وائرس کے ساتھ رینا ہوگا۔ یہ اب تک تشویشناک ہے۔ برائے مہربانی اسے سنجیدہ لیا کریں۔‘
مرکل کے مطابق ہر چیز وائرس سے پہلے والی حالت میں واپس نہیں آئے گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ’وائرس ہمیں سخت اور بڑے پیمانے پر متاثر کرے گا۔‘

مرکل کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں بڑے عرصے تک اس وائرس کے ساتھ رینا ہوگا۔ (فوٹو: روئٹرز)

خیال رہے اب تک جرمنی وائرس کے خلاف جنگ میں نسبتاً بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ تاہم کئی دوسرے یورپی ممالک کی طرح جرمنی کو اس وقت وائرس کے کیسز میں اضافے کا سامنا ہے۔
جمعے کو جرمنی میں کورونا وائرس کے ایک ہزار 571 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد ملک میں کورونا کے متاثرین کی تعداد دو لاکھ 39 ہزار 507 ہوگئی ہے۔
ملک میں اب تک نو ہزار 288 اموات رپورٹ ہوئی ہے۔

شیئر: