Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترفہ المطیری فوجی یونیفارم تیار کرنے والی سعودی خاتون

فوجی یونیفارم تیار کرنے والی فیکٹری میں 170 کارکن کام کر رہے ہیں۔(فوٹو مجلہ ھی)
ترفہ المطیری پہلی سعودی خاتون ہیں جنہوں نے جنرل اتھارٹی آف ملٹری انڈسٹریز (جی اے ایم آئی) سے فوجیوں کی وردی تیار کرنے کی فیکٹری کا  لائسنس حاصل کیا۔
عرب نیوز کے مطابق ترفہ المطیری سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کی چیمبر  آف کامرس میں بزنس ویمن کمیٹی کے نائب سربراہ بھی ہیں۔

ترفہ المطیری ریاض چیمبر میں بزنس ویمن کمیٹی کے نائب سربراہ بھی ہیں۔(فوٹو عرب نیوز)

المطیری نے شہزادی نورہ بنت عبد الرحمن یونیورسٹی سے آرٹس اینڈ  ڈیزائن میں بیچلر کی ڈگری  لی ہے۔  دوران تعلیم انہوں نے ٹیکسٹائل ڈیزائن کے خاص شعبہ  میں مہارت حاصل کی ہے۔
اس کے بعد انہوں نے جرمنی کی لیپزگ یونیورسٹی میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز) اور اقوام متحدہ کی صنعتی ترقیاتی تنظیم (یو این آئی ڈی او ) سے صنعتی جدت طرازی اور تکنیکی سہولیات کو فروغ دینے کے تربیتی پروگراموں میں بھی شرکت کی ہے۔

فیکٹری میں شعبہ طب کی مصنوعات اور دیگر آلات بھی تیار کئے جاتے ہیں۔(فوٹو ٹوئٹر)

ترفہ المطیری نے یو این آئی ڈی او سے صنعتی پالیسیوں کی منصوبہ بندی  اور اس کی حکمت عملی تیار کرنے کی بھی تعلیم حاصل کی ہے۔
1999 سے 2009 تک  وہ ریاض کےسکولز میں ماہر تعلیم کی حیثیت سے کام کرتی رہی ہیں۔
اب وہ سندس الدیباجہ ٹریڈنگ کمپنی ، سندس ایڈوانسڈ مینوفیکچرنگ کمپنی اور سول و ملٹری ٹیکسٹائل انڈسٹریز کے لئے سندس الدیباجہ فیکٹری کی بانی اور چیف ایگزیکٹو آفسر بھی ہیں۔

انہوں نے ٹیکسٹائل ڈیزائن کے شعبہ میں خاص مہارت حاصل کی ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

اس کے علاوہ ان کی ایک  فیکٹری میں شعبہ طب کی مصنوعات اور دیگر آلات بھی تیار کئے جاتے ہیں۔
المطیری کی  فیکٹری جنرل اتھارٹی آف ملٹری انڈسٹریز سے لائسنس حاصل کرنے والی پانچ کمپنیوں میں ایک ہے۔
یہ فیکٹری  انٹرنیشنل کمپنیوں کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے جو  مقامی طور پر فوجی سازوسامان تیار کرنے میں مہارت رکھتی ہے۔

ان کی یہ فیکٹری  انٹرنیشنل کمپنیوں کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے۔(فوٹو ٹوئٹر)

ترفہ المطیری ریاض کی  چیمبر آف کامرس میں بزنس ویمن کمیٹی کی نائب سربراہ  بھی ہیں اور اس شعبے کو ترقی دینے کے لئے مزید بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ شراکت قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔
انہوں نے چین اور یونان کی صنعتی کمپنیوں سے رابطے کئے ہیں اور کہا ہے کہ وہ ایسی کسی بھی کمپنی کے ساتھ کام کرنے کی خواہش رکھتی ہیں جو سعودی مارکیٹ کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتی ہیں۔
ترفہ المطیری نے بتایا ہے کہ ان کی فیکٹری میں 170 کارکن کام کر رہے ہیں ان ملازمین میں زیادہ تر خواتین ہیں۔ انہوں نے بتایا ہے کہ فیکٹری کی توسیع اور  کام بڑھانے کے لیے مزید 213 ملازمین کی خدمات حاصل کرنے کا ارادہ  ہے۔
 

شیئر: