Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا خلاف ورزی کا جرمانہ ادا کیے بغیر چھٹی پر جا سکتے ہیں؟

جرمانے کے بارے میں اپیل ایک ماہ کے اندر اندر دائر کی جا سکتی ہے ( فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے حوالے سے حکومت کی جانب انتہائی منظم اور جامع پروگرام پر عمل کیا گیا جس کے سبب معاملات میں تیزی سے بہتری آ رہی ہے۔ حکومتی اقدامات کا مقصد لوگوں کو اس مرض سے محفوظ رکھتے ہوئے جلد ازجلد حالات کو بہتر کرنا تھا۔ 
حکومتی اقدامات کے سبب سعودی عرب میں کورونا پر بڑی تیزی سے قابو پال یا گیا جس کی وجہ سے حالات بھی بہت حد تک بہتر ہوئے۔ 
بین الاقوامی سفر پر عائد پابندیاں بھی مرحلہ وار اٹھائی جا رہی ہیں۔ مملکت میں کورونا کی ویکسین منظور کیا جانا بہتری کی جانب ایک اور مثبت قدم ہے۔ ویکسین لگانے کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں جبکہ لوگوں کی رجسٹریشن کا عمل بھی تیزی سے جاری ہے۔ 
اطلاعات کے مطابق محض دو دن میں ایک لاکھ 80 ہزار سے زائد افراد نے ویکسین لگوانے کے لیے رجسٹریشن کرائی ہے اور یہ سلسلہ جاری ہے۔ 
کورونا کے حوالے سے احتیاطی تدابیر پرعمل نہ کرنا قانون شکنی کے زمرے میں آتا ہے جس کی سزائیں پہلے سے مقرر کی گئی ہیں۔ 
قارئین اردونیوز کی جانب سے موصول ہونے والے سوالات اور ان کے جوابات حاضر خدمت ہیں۔

کورونا ماسک خلاف ورزی پر جرمانہ ایک ہزار ریال مقرر ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

میاں ماجد: کورونا حفاظتی اقدامات کی خلاف ورزی پر مجھے ایک ہزار ریال جرمانے کا نوٹس موصول ہوا ہے، معلوم یہ کرنا ہے کہ میں نے جنوری میں چھٹی جانا ہے کیا جانے سے قبل جرمانہ ادا کرنا لازمی ہوگا؟ 
جواب: کورونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر کی مد میں جس جرمانے کا آپ نے ذکر کیا ہے وہ ماسک استعمال نہ کرنے پر عائد کیا گیا ہے۔ 
سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کے لیے لازمی ہے کہ وہ چھٹی جاتے وقت جرمانوں وغیرہ کی ادائیگی کریں بصورت دیگر انہیں دشواری کا سامنا کرنا پڑے گا۔ 
آپ پر ماسک خلاف ورزی کی مد میں جو جرمانہ ہے اس کی ادائیگی کیے بغیر آپ کا خروج وعودہ نہیں لگ سکتا، جب تک آپ کے ذمہ واجب الاد رقم جمع نہیں ہوجاتی سسٹم آپ کو کلیئر نہیں کرے گا اس لیے بہتر ہے کہ جرمانہ ادا کر دیں۔ 
قانون کے مطابق جرمانے کے  نوٹس کی وصولی کے ایک ماہ کے اندر اندر اس بارے میں متعلقہ ادارے میں اپیل دائر کی جا سکتی ہے وہ بھی اس صورت میں جب آپ یہ سمجھتے ہوں کہ جرمانہ غلط آیا ہے تاہم اس کے لیے آپ کو ثبوت مہیا کرنا ہوگا۔ 

ابشر کی آئی ڈی بناتے وقت اپنا موبائل نمبر فیڈ کرنا لازمی ہے(فوٹو، سیدتی میگزین)

نثار احمد: معلوم یہ کرنا ہے کہ ابشر کے لیے ’آئی ڈی‘ بناتے وقت فنگر پرنٹ درست نہیں آئے اس کے لیے کیا مجھے دوبارہ جوازات جانا ہوگا یا کسی بھی ابشر مشین سے پراسس مکمل کر سکتا ہوں؟ 
جواب: سعودی عرب میں اقاموں اور دیگر قانونی امور کی انجام دہی کے لیے تمام معاملات کو کمپیوٹرائز کر دیا گیا ہے اس ضمن میں ابشر سسٹم پر اپنا اکاؤنٹ بنانا لازمی ہے۔ 
ابشر اکاؤنٹ بنانے کے لیے محکمہ جوازات کے علاوہ مختلف تجارتی مالز میں بھی سسٹم نصب کیے گئے ہیں جہاں آپ اپنی معلومات فیڈ  کرنے کے بعد اکاؤنٹ بنا سکتے ہیں۔ 
ابشر میں اکاؤنٹ بنانے کے لیے لازمی ہے کہ سسٹم میں فنگر پرنٹ اور تصویر اب لوڈ کی جائے اور وہ موبائل نمبر جس کی سم آپ آئی ڈی سے نکالی گئی ہے وہی فیڈ کیا جائے کیونکہ آئی ڈی بناتے وقت سسٹم آپ کے موبائل نمبر کو ریڈ کرے گا اور وہاں سے ڈیٹا اپ لوڈ ہو گا ۔ 
بعض لوگ غلطی سے فنگر پرنٹ دیتے وقت ہاتھوں کو صاف نہیں کرتے جس کی وجہ سے فنگر پرنٹ فیڈ نہیں ہو پاتے۔ 
جیسا کہ آپ کا کہنا ہے کہ سسٹم میں فنگر پرنٹ فیڈ نہیں کیے اس کا مطلب ہے کہ آپ کا پراسس مکمل ہی نہیں ہوا اب آپ کسی بھی ابشر اکاؤنٹ بنانے کے لیے کسی بھی سسٹم کے ذریعے اپنے فنگر پرنٹ فیڈ کرا سکتے ہیں اگر چاہیں تو جوازات جائیں یا کسی بھی مال میں جہاں ابشر سسٹم نصب ہے وہاں سے اپنے فنگر پرنٹ اپ لوڈ کرکے پراسس مکمل کر سکتے ہیں۔ 
 
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: