Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں ’استیتیو مارانگونی‘ کا پہلا کیمپس، سعودی عرب کے عالمی فیشن کا مرکز بننے کی جانب اہم قدم

سعودی عرب کے عالمی فیشن مرکز بننے کے خواب کی جانب اہم قدم ہے۔(فوٹو: انسٹاگرام)
اٹلی کے فیشن سکول ’استیتیو مارانگونی‘ اپنا پہلا کیمپس ریاض میں 28 اگست کو کھولے گا۔ یہ سعودی عرب کے عالمی فیشن مرکز بننے کے خواب کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
نیا کیمپس کنگ عبداللہ فائنینشل ڈسٹرکٹ کے اندر ریاض کری ایٹیو ڈسٹرکٹ میں واقع ہے۔ اسے شروع کرنے سے قبل سعودی فیشن کمیشن کے ساتھ مل کر مارکیٹ کا تفصیلی جائزہ لیا گیا تھا۔
یہ نیا کیمپس کری ایٹیو کمپنیوں اور اداروں کے درمیان واقع ہے جو سعودی عرب کی بدلتی ہوئی صنعت کے مطابق خصوصی پروگرام پیش کرے گا۔
استیتیو مارانگونی کی مینیجنگ ڈائریکٹر سٹیفانیا ویلینتی نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’سعودی عرب میں سرمایہ کاری کے لیے اس سے بہتر وقت کبھی نہیں آیا۔ ریاض کیمپس نہ صرف ہماری بین الاقوامی تعلیم کے عزم کی علامت ہے بلکہ یہ ثقافتی تبادلے، جدت اور بااختیار کرنے کا ایک پلیٹ فارم ہے۔
یہ سکول تین سالہ انڈرگریجوایٹ ایڈوانسڈ ٹریننگ ڈپلومہ کورسز پیش کرے گا، جو ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ کارپوریشن سے منظور شدہ ہوں گے۔ اس میں فیشن ڈیزائن اینڈ ایکسیسریز، فیشن کمیونیکیشن اینڈ امیج، فیشن مینجمنٹ، ڈیجیٹل کمیونیکیشن اینڈ میڈیا، فیشن پروڈکٹ، اور فریگرینسز اینڈ کاسمیٹکس مینجمنٹ جیسے شعبے شامل ہوں گے۔

بزنس اور مینجمنٹ کا شعبہ طلبہ کو لگژری فیشن کے کاروبار کے لیے تیار کرے گا۔ (فوٹو: عرب نیوز)

یہ پروگرام سعودی فیشن کمیشن کے تعاون سے تیار کیے گئے ہیں تاکہ مملکت کے ثقافتی ورثے کو جدید عالمی فیشن رجحانات کے ساتھ جوڑا جا سکے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا’ اس کا مطلب یہ ہے کہ تین سالہ فیشن ڈیزائن پروگرام میں سلائی اور موڈیسٹ فیشن کورسز ہوں گے جو مقامی جمالیات کی عکاسی کرتے ہوں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’فیشن کمیونیکیشن اور امیج کا کورس دنیا بھر کے لوگوں کے لیے تصویروں کے ذریعے کہانی سنانے پر ہوگا۔ بزنس اور مینجمنٹ کا شعبہ طلبہ کو لگژری فیشن کے کاروبار کے لیے تیار کرے گا۔‘

استیتیو مارانگونی 45 ہزار لگژری اور فیشن کمپنیوں کے ساتھ کام کرتا ہے (فوٹو: عرب نیوز)

ان کا کہنا تھا کہ ’مقامی شناخت کو عالمی معیار کے ساتھ جوڑ کر ہم ایک نئی نسل کے فیشن ماہرین تیار کرنا چاہتے ہیں جو دنیا کے سامنے سعودی تخلیقی صلاحیت کو پیش کر سکیں۔
تخلیقی صلاحیت رکھنے والے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی اور مدد کے لیے وزارتِ ثقافت کے فیشن کمیشن کی معاونت سے 50 طلبہ کو ڈپلومہ پروگرام کے لیے سکالرشپ بھی دی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ’ ریاض کیمپس استیتیو مارانگونی کے عالمی نیٹ ورک سے منسلک ہوگا۔‘
ریاض کیمپس میں دو سال مکمل کرنے کے بعد طلبہ اپنا آخری سال استیتیو مارانگونی لندن یا پیرس میں گزاریں گے جہاں وہ اپنے منتخب شعبے میں بیچلر کی ڈگری حاصل کر سکیں گے۔

ریاض کیمپس استیتیو مارانگونی کے عالمی نیٹ ورک سے منسلک ہوگا (فوٹو: عرب نیوز)

اس کے علاوہ سعودی طلبہ کو تعلیمی سفر کے بعد سعودی یا کسی عالمی برانڈ میں ملازمت حاصل کرنے میں مدد بھی فراہم کی جائے گی۔
استیتیو مارانگونی دنیا بھر میں 45 ہزار سے زیادہ لگژری اور فیشن کمپنیوں کے ساتھ کام کرتا ہے اور گریجوایشن کے بعد 91 فیصد طلبہ کو ملازمت دلاتا ہے۔ اس کے سابق طلبہ میں نمایاں شخصیات شامل ہیں جیسے ورساسی کے کری ایٹیو ڈائریکٹر ڈاریو ویٹالے اور زینیا کے ڈائریکٹر الیساندرو سارتوری۔
سٹیفانیا ویلینتی نے اس ادارے کے خواتین کو بااختیار بنانے اور کاروباری صلاحیتوں کو فروغ دینے کے عزم پر زور دیا جو وژن 2030 کے معیشت کو متنوع بنانے اور ثقافتی جدت کو فروغ دینے کے مقاصد سے ہم آہنگ ہے۔

سٹیفانیا ویلینتی کے مطابق ریاض کیمپس ثقافتی تبادلے، جدت اور بااختیار کرنے کا ایک پلیٹ فارم ہے (فوٹو: روئٹرز)

سعودی فیشن کمیشن کے سی ای او بوراک چاکماک نے کہا کہ ’یہ افتتاح سعودی عرب کے فیشن شعبے کے لیے اہم ہے اور اس سے باصلاحیت لوگوں کو تیار کرنے کا ایک مستقل سلسلہ قائم ہوگا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’استیتیو مارانگونی کو اس کی عالمی شہرت اور مقامی ماحول کے مطابق ڈھلنے کی صلاحیت کی وجہ سے منتخب کیا گیا۔‘
انہوں نے زور دیا کہ ’یہ کورسز مقامی ماحول کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیے گئے ہیں۔ یہ طلبہ کو اپنے ورثے اور ذاتی کہانیوں سے آئیڈیاز لینے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں تاکہ وہ بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر چاہے وہ رن وے ہوں، اشتہارات یا ماحول دوست کاروبار کے ذریعے حقیقی سعودی کہانیاں پیش کر سکیں۔‘

سکول کا افتتاح سعودی عرب کے فیشن شعبے کے لیے اہم ہے (فوٹو: عرب نیوز)

انہوں نے کہا کہ ’یہ منصوبہ سعودی وژن 2030 کے اس مقصد کا حصہ ہے جس میں مقامی ٹیلنٹ کو آگے لانا ہے۔‘
ان کے مطابق ’استیتیو مارانگونی جیسے فیشن سکولوں میں سرمایہ لگا کر ہم نوجوانوں کے لیے ثقافت، تخلیقی اور جدت کے شعبوں میں کیریئر بنانے کے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔‘

 

شیئر: