Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ماسک کی خلاف ورزی پر جرمانہ ادا کرنا ضروری؟

سعودی عرب میں کورونا وائرس کے حوالے سے حالات تیزی سے بہتری کا رخ اختیار کر رہے ہیں۔
وزارت صحت کی جانب سے مقرر کردہ احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا سب کے لیے ضروری ہے۔ قوانین کی خلاف ورزی پر سزا بھی مقرر کی گئی ہے۔
احتیاطی ضوابط کا مقصد لوگوں کو اس وبائی مرض سے محفوظ رکھنا ہے۔ اس حوالے سے وزارت صحت کا کہنا ہے کہ قوانین لوگوں کی سلامتی کو مدنظررکھ کرمرتب کیے جاتے ہیں جن پرعمل کرنا ہر ایک کی ذمہ داری ہے۔
قارئین اردونیوز کی جانب سے موصول ہونے والے سوالات اور ان کے جوابات موجودہ قوانین کے تحت ہی دیے جا رہے ہیں تاہم نئے قوانین جو کہ مارچ 2021 سے نافذ ہوں گے ان کے بارے میں تاحال واضح نکات بیان نہیں کیے گئے۔
ظفر اقبال ۔۔ میں گزشتہ 12 برس سے ایک موسسہ میں کام کر رہا ہوں، معلوم یہ کرنا ہے کہ نئے قانون کے مطابق اگر کسی اور کمپنی سے ایگریمنٹ کرتا ہوں تو اس صورت میں 12 برس کے حقوق کا کیا بنے گا؟

ماسک خلاف ورزی پرجرمانے کے بارے میں ابشر پر اپیل دائر کی جاسکتی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

جواب ۔۔ سعودی عرب میں وزارت افرادی قوت کی جانب سے نئے قانون کے بارے میں ابتدائی معلومات جاری کی گئی ہیں جن کے تحت آئندہ مملکت میں ملازمین کے لیے ورک ایگریمنٹ انتہائی اہم ہوگا۔
ورک ایگریمنٹ کی بنیاد پر غیر ملکی ملازمین ایک کمپنی یا ادارے سے دوسرے میں منتقل ہوسکتے ہیں۔
جہاں تک آپ کا سوال سابقہ حقوق کے بارے میں ہے اس ضمن میں تاحال تفصیلات کا اعلان نہیں کیا گیا، معاملات زیرغور ہیں تاہم اس امر کا یقین رکھیں کہ سعودی عرب میں  کارکنوں کے حقوق کا تحفظ کیا جاتا ہے۔ وزارت افرادی قوت کی جانب سے نکات کی باریکیوں کو طے کرنے کے لیے مختلف ماہرین کی آرا لی جارہی ہے جن کی روشنی میں حتمی لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔
ابتدائی معلومات کے مطابق ایک کمپنی سے دوسری جگہ منتقل ہونے سے قبل تمام واجبات ادا کیے جائیں گے۔ یاد رکھیں واجبات کی ادائیگی کے بغیر معاملات مکمل نہیں ہوں گے۔
سلمان مکاوی ۔۔ نئے اقامہ قوانین میں اقامہ کی فیس کیا ہوگی؟
جواب ۔۔ اس بارے میں ابھی تک متعلقہ اداروں کی جانب سے لائحہ عمل جاری نہیں کیا گیا۔ ابتدائی طور پر 3 نکات ہی بیان کیے گئے ہیں جن میں کارکن کا دوسری جگہ کام کرنے کا اختیار، خروج وعودہ اور خروج نہائی از خود حاصل کرنے کی آزادی شامل ہے۔ علاوہ ازیں اقامہ اور اس کی فیس کے حوالے سے غیر مصدقہ اطلاعات یہی ہیں کہ موجودہ فیس برقرار رہے گی تاہم حتمی طور پر اسی وقت کہا جا سکتا ہے جب اس بارے میں تفصیلی نکات کا اعلان کر دیا جائے گا۔
عاصم خان ۔۔ کورونا پابندیوں کے حوالے سے ماسک کی خلاف ورزی پر عائد کیا جانے والا جرمانہ ادا کرنا ضروری ہے یا اس میں کوئی رعایت ہو سکتی ہے؟
جواب ۔۔ کورونا وائرس کے حوالے سے وزارت صحت نے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہرایک کے لیے لازمی قرار دیا ہے، گھر سے باہر جاتے وقت منہ اور ناک کو ڈھاپنا ضروری ہے جس کے لیے ماسک استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ احتیاطی تدابیر ساری دنیا میں ہیں اور ہر ملک میں اس کی خلاف ورزی پر جرمانہ مقرر ہے۔
سعودی عرب میں ماسک کی خلاف ورزی پر ایک ہزار ریال جرمانہ مقرر کیا گیا ہے۔ وہ افراد جو عوامی مقامات پرماسک کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوتے ہیں ان پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔
سعودی عرب میں کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے تحت اقامہ کے نمبر پر خلاف ورزی ریکارڈ کی جاتی ہے جو مرکزی کنٹرول سسٹم کے تحت تمام اداروں تک پہنچ جاتی ہے، جب تک جرمانے کی ادائیگی نہیں کی جاتی سسٹم بلاک ہی رہتا ہے۔
جرمانے کی عدم ادائیگی پر اقامہ اور ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید کے علاوہ خروج و عودہ، خروج نہائی بھی نہیں لگ سکتا۔
مزید پڑھیں
ماسک کی خلاف ورزی پر جو جرمانہ ہے اسے ادا کرنا ضروری ہے تاہم اگر آپ سمجھتے ہیں کہ جرمانہ غلط ہوا ہے، اس پر ایک ماہ کے اندر اندر ’ابشر‘ سسٹم کے ذریعے اپیل دائر کی جاسکتی ہے جس پر ورکنگ ڈیز میں 3 سے 5 دن تک جواب موصول ہو جاتا ہے۔
یاد رہے سعودی عرب میں انسانی ہمدردی کے پہلو کو ہمیشہ اہمیت دی جاتی ہے اگر ایسی کوئی جائز وجہ بتائی جائے جو غلط نہیں ہو تو اس پر ضرور غور کیا جاتا ہے۔

شیئر: