Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامہ و فیملی فیس سالانہ کے بجائے سہ ماہی کرنے پر غور

’اس بات پر بھی غور کیا جا رہا ہے کہ فیسوں کی ادائیگی سہ ماہی بنیادپر کر دی جائے‘ (فوٹو: فری پکس))
سعودی وزارت افرادی قوت اور سماجی فروغ کے سکریٹری برائے لیبر پالیسیز انجینئر ہانی بن عبدالمحسن المعجل  نے کہا ہے کہ غیر ملکیوں کے اقامہ فیسوں اور فیملی فیس پر نظر ثانی کی جا رہی ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق مکہ مکرمہ میں ایوان تجارت و صنعت کی جانب سے منعقد ایک ورکشاپ میں خطاب کرتے ہوئے  انہوں نے کہا ہے کہ ’غیر ملکی کارکنان پر عائد فیسوں کی ادائیگی کے نظام کا جائزہ لیا جائے گا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اس بات پر بھی غور کیا جا رہا ہے کہ فیسوں کی ادائیگی سالانہ بنیاد کے بجائے سہ ماہی بنیاد پر کر دی جائے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’سہ ماہی بنیاد پر فیسوں کی ادائیگی سے نجی شعبے کے بہت سے مسائل حل ہو جائیں گے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’اقامہ تجدید فیس اور ٹیکس کی ادائیگی آجر کی جانب سے کی جاتی ہے‘۔
’سعودی عرب میں لیبر اصلاحات کےبعد کفیل کا نظام باقی نہیں رہے گا بلکہ اسے شرائط کے ساتھ آجر اور اجیر کے درمیان ایک سمجھوتے کے تعلق سے تبدیل کر دیا جائے گا‘۔
’افرادی قوی اور سماجی فروغ کی وزارت نے 4 نومبر کو لیبر اصلاحات کا اعلان کیا تھا جس کا اطلاق 14 مارچ 2021 سے ہوگا‘۔

’سہ ماہی بنیاد پر فیسوں کی ادائیگی سے نجی شعبے کے بہت سے مسائل حل ہو جائیں گے‘ ( فوٹو: الرجل)

انہوں نے کہاہے کہ ’نئے لیبر قوانین میں اگر کارکن دو سال کے مقررہ معاہدے سے قبل آجر تبدیل کرنا چاہتا ہے تو اسے معاہدے میں شامل جرمانے کی شق کے مطابق زر تلافی کی ادائیگی کرنا ہو گی‘۔
 

شیئر: