Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملبورن ’دنیا کے طویل ترین‘ لاک ڈاؤن سے نکلنے کے لیے تیار

اگست کے اوائل سے آسٹریلیا کے دوسرے بڑے شہر کے رہائشی لاک ڈاؤن میں ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
آسٹریلیا کے شہر ملبورن میں لاکھوں افراد ریکارڈ کیسز کے خطرے کے باوجود کورونا وائرس کی وجہ سے عائد دنیا کے طویل ترین لاک ڈاؤن سے جمعرات کے بعد نکلنے کے لیے تیار ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پب، ریستوران اور کیفے اپنے دروازے عوام کے لیے کھولنے سے قبل سامان کی دوبارہ سپلائی بحال کرنے کی تیزی میں ہیں۔
اگست کے اوائل سے آسٹریلیا کے دوسرے بڑے شہر کے رہائشی لاک ڈاؤن میں ہیں۔ یہ ان کے شہر میں لگنے والا چھٹا لاک ڈاؤن تھا جو نہایت متعدی ڈیلٹا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لگایا گیا تھا۔
حکام نے وکٹوریہ ریاست، ملبورن جس کا دارالحکومت ہے، میں 16 سال سے زائد عمر کے افراد کے لیے ڈبل ڈوز ویکسینیشن 70 فیصد سے بڑھنے کے بعد لاک ڈاؤن کو ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
وزیراعظم سکاٹ موریسن سے جمعرات کو تصدیق کی کہ ریاست نے یہ ہدف حاصل کر لیا ہے۔ جبکہ ویکسی نیشن 80 اور 90 فیصد پر پہنچنے کے بعد پابندیوں میں مزید نرمی کی جائے گی۔
انہوں نے سیون نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'وکٹوریہ میں سب سے طویل سڑک کا سفر کیا گیا ہے اور یہ طویل سڑک آج رات کھلنا شروع ہو جائے گی۔'
آسٹریلیا کے مقامی وقت کے مطابق آج رات 11 بج کر 59 منٹ سے پب اور کیفے میں ویکسین کی دونوں ڈوز لگوانے والے 20 افراد کو ایک وقت میں جانے کی اجازت ہوگی جبکہ آؤٹ ڈور میں 50 افراد کی اجازت ہے۔
ہیئر ڈریسرز کو ایک وقت میں صرف پانچ گاہگوں کی اجازت ہوگی۔ ان ڈور اور آؤٹ ڈور کے لیے ماسک ابھی بھی لازمی ہیں۔
آسٹریلوی میڈیا کے مطابق مارچ 2020 سے 50 لاکھ کی آبادی والے اس شہر میں تقریباً نو مہینوں تک لوگوں کو گھروں میں رہنے کا حکم تھا، جو دنیا کا طویل ترین لاک ڈاؤن ہے اور بیونس آئرس میں 234 دن کے لاک ڈاؤن سے بھی آگے نکل گیا۔

شیئر: