Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پدماشری ایوارڈ یافتہ نوف المروعی مملکت میں یوگا کی علمبردار

وژن2030 کے بعد مملکت کی قیادت نے ذہنی اور جسمانی صحت کو زیادہ اہمیت دی۔ (فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب  کی پہلی سرٹیفائیڈ یوگا انسٹرکٹر نوف المروعی کا کہنا ہے کہ ہم یوگا کو فروغ دینے اور سعودی معاشرے کو یوگا کی اہمیت کی جانب راغب کرنے کے لیے سٹریٹجک منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق تقریباً 20 سال تک یوگا کی تعلیم و تربیت کو فروغ دینے کے بعد سعودی یوگا کمیٹی کی صدر کا کہنا ہے کہ اب یوگا کو نئی سطح پر لے جایا جائے گا۔
نوف المروعی کو ہندوستان کے صدر رام ناتھ کووند نے 2018 میں نئی دہلی کے ایوان صدر میں پدما شری ایوارڈ سے نوازا۔ انہیں یہ ایوارڈ سعودی عرب میں یوگا کو کھیلوں کی سرگرمی کے طور پر مقبول کرانے کی کوششوں کی وجہ سے دیا گیا۔

ملک میں ہونے والی مثبت تبدیلیوں کا مضبوط حصہ بننا چاہتی ہوں۔ (فوٹو عرب نیوز)

نوف نے کہا ہے کہ ہم صحت اور تندرستی کے لیے یوگا کے بارے میں مزید آگاہی فراہم کرنا چاہتے ہیں کیونکہ یہ مختلف عمر کے افراد کی صحت کے لیے نہایت موزوں ہے۔
ہم حقیقی تبدیلی کے دور میں جی رہے ہیں میں خود ایک قابل فخر سعودی خاتون ہونے کے ساتھ پہلے سے کہیں زیادہ پرامید ہوں اور اپنے معاشرے کی خدمت کرنے کے لیے کوشاں ہوں۔ 
نوف المروعی نے کہا کہ میں اپنے ملک میں ہونے والی مثبت تبدیلیوں کا ایک مضبوط حصہ بننا چاہتی ہوں۔
اگرچہ اسکی افادیت اور اہمیت کو کم تر سمجھا جاتا ہے مگریوگا دماغی اور جسمانی مشق ہے جو جسمانی حرکات، سانس لینے کی تکنیکوں اور مراقبہ یا سکون کو یکجا کرتی ہے۔
نوف المروعی نے 1998 میں یوگا کی مشقوں کا آغاز کیا۔  انہوں نے 18 سال کی عمر سے ایک مہلک اور جان لیوا بیماری لیوپس سے نمٹنے کے لیے یوگا کا سہارا لیا۔
لیوپس گٹھیا جیسی ایک بیماری ہے جو آپ کے جسم کے ٹشوز، اعضاء اور قوت مدافعت پر حملہ کرتی ہے جس کے باعث سوزش، جوڑوں میں درد کے علاوہ جلد، خون کے خلیات اور دیگر اعضاء متاثر  ہوتے ہیں۔
نوف نے بتایا کہ  یوگا نے مجھے ایک صحت مند اور مضبوط زندگی گزارنے میں مدد کی ہے یہی وجہ ہے کہ میں لوگوں کو اس کی افادیت کے بارے میں آگاہ کرنا چاہتی ہوں تاکہ وہ یوگا کو اپنی روزمرہ زندگی میں شامل کریں۔

عوام صحت کے حوالے سے زیادہ باشعور ہوتےجا رہے ہیں۔(فوٹو سعودی گزٹ)

یوگا کے ذریعے انہوں نے اس بیماری سے نجات حاصل کی اور  اپنی تعلیم جاری رکھتے ہوئے کلینیکل سائیکالوجی میں ڈگری مکمل کی۔
اس کے بعد انہوں نے یوگا میں20 سال کے تجربے کے ساتھ خود کو مشرق وسطیٰ کے اولین یوگا ماہرین  کے طور پر منوالیا۔
انہوں نے 2004 میں یوگا سکھانے کا باقاعدہ آغاز کیا اور اپنی کامیابیوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے 2012 تک دنیا کے مختلف خطوں سے 300 سے زیادہ یوگا اساتذہ کو تربیت دی اور تین ہزار افراد کو یوگا  کی مشقیں سکھائیں۔
ہندوستان  کے علاوہ آسٹریلیا میں بھی عرصہ دراز تک یوگا کے لیے کام کرنے کے بعد انہیں یوگا چاریہ کا لقب دیا گیا جو کہ یوگا کے استاد کو احتراماً دیا جاتا ہے۔
نوف المروعی نے سعودی عرب میں یوگا  کی تربیت کے لے ایک سکول قائم کیا جس کا  نام بعد میں عرب یوگا فاؤنڈیشن رکھا گیا۔

سعودی یوگا کمیٹی یوگا کے بارے میں آگاہ کر رہی ہے۔ (فوٹو ٹوئٹر)

نوف المروعی نے کہا کہ سعودی یوگا کمیٹی 16مئی کو سعودی عرب اولمپک کمیٹی کی جانب سے 26 دیگر فیڈریشنوں، کمیٹیوں اور لیگز کی مدد سے قائم کی گئی تھی۔
یہ کمیٹی اس وقت قائم کی گئی جب ولی عہد محمد بن سلمان کے سعودی وژن2030 کے بعد مملکت کی قیادت نے ذہنی اور جسمانی صحت کو زیادہ اہمیت دی۔
نوف المروعی  کا کہنا ہے کہ یوگا سے ذہنی اور جسمانی صحت کے خطرات کو روکنے میں مدد ملے گی۔ جیسا کہ ہم نے عالمی وبا کورونا کے دوران دیکھا کہ مختلف کھیلوں کے اقدامات عملی طور پر ہوئے اور سعودی فیڈریشنوں کی طرف سے ان کی حمایت کی گئی وزارت کھیل نے اس مشکل وقت میں صحت اور تندرستی پر زور دیا۔
اسی حوالے سے مملکت میں یوگا مقبولیت حاصل کرتا رہا اور بعد میں متعلقہ صحت اور کھیلوں کے حکام نے اسے تسلیم کیا۔
المروعی نے بتایا کہ میں فروری2017 میں شہزادی ریما بنت بندر سے ملی اور ہم نے یوگا کی پہچان کے بارے میں بات کی اور انہوں نے میرے اس خیال کا خیرمقدم کیا۔

وزارت کھیل نے کورونا کے دوران صحت اور تندرستی پر زور دیا۔ (فوٹو عرب نیوز)

شہزادی ریما نے مجھے فوری طور پر وزارت کھیل کے ماہرین کی ایک ٹیم کے ساتھ رابطہ کرنے کا کہا تاکہ اس کے قواعد وضوابط  پر کام کیا جا سکے اور پھر یوگا کو کھیلوں کی سرگرمی کے طور پر درج کیا گیا۔
سعودی یوگا کمیٹی منظم سرگرمیوں اور تقریبات کے ذریعے یوگا کے بارے میں آگاہ کر رہی ہے۔
ہندوستان سے باہر آیوروید، یوگا، نیچروپیتھی، یونانی، سدھا، سووارگپا اور ہومیوپیتھی کی وزارت کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے جائیں گے۔
اس کےعلاوہ ہم نومبرمیں ایشین گیمزکے دوسرے ایڈیشن کے ایونٹ میں بھی شرکت کر رہے ہیں جو سعودی عرب کے زیر اہتمام ہو گا۔
نوف المروعی نے تصدیق کی کہ عوام اپنی صحت کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ باشعور ہوتے جا رہے ہیں جس کے نتیجے میں مملکت بھر میں یوگا مراکز کی وسیع رینج کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ خاص طور پر خواتین میں  یوگا  زیادہ مقبول ہوتا جا رہا ہے۔
 

شیئر: