Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بل منظور، اوورسیز پاکستانی الیکشن میں اپنا ووٹ کیسے ڈال سکیں گے؟ 

مشترکہ اجلاس میں آئندہ انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کا بل بھی منظور کرلیا گیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی) 
پاکستان کی پارلیمنٹ نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے اور آئندہ انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کا بل منظور کرلیا ہے۔  
بدھ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومت کی جانب سے انتخابی اصلاحات سمیت 29 بلز پیش کیے گئے جو کہ کثرت رائے سے منظور کر لیے گئے۔  
انتخابی اصلاحات میں آئندہ انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے کرانے اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا بل شامل ہے۔
حکومت کی جانب سے ان بلز کی منظوری کو تاریخی قرار دیا جارہا ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بلز کی منظوری کے بعد کہا کہ ’آج پاکستان کے تاریخ کا اہم دن ہے۔‘
دوسری جانب اپوزیشن نے اہم قانون سازی عجلت میں کرنے اور اپوزیشن کو اعتماد میں نہ لینے پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے واک آوٹ کیا اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔  
پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’سمندر پار پاکستانی ہمارے ماتھے کا جھومر اور سر کا تاج ہیں۔‘
’ان کی محنت اور ایمانداری سے پاکستان کا نام روشن ہوا اور ہم چاہتے ہیں کہ اس پارلیمان میں انہیں نمائندگی ملے تاہم جس طرح موجودہ حکومت طریقہ کار اپنا رہی ہے وہ فراڈ ہے۔‘ 
بلاول بھٹو زرداری نے بیرون ملک اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے طریقہ کار پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو نمائندگی ضرور دینی چاہیے اور اس کے لیے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کا طریقہ کار بھی اپنایا جاسکتا ہے لیکن اس طرح ووٹ کا حق نہیں دینا چاہیے کہ کیلی فورنیا سے دیا گیا ووٹ سکھر سے نکلے۔‘  

الیکشن کمیشن نے انٹرنیٹ ووٹنگ کو غیر محفوظ قرار دیتے ہوئے ڈیٹا ہیکنگ کے خدشات کا اظہار کیا تھا (فائل فوٹو: اے ایف پی)

واضح رہے کہ عالمی کنسلٹنسی فرم نے نادرا کی جانب سے تیار کیے گئے آئی ووٹنگ سسٹم کو غیر محفوظ قرار دیتے ہوئے ہیکنگ کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ اس پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نادرا کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ دینے کے طریقہ کار کو محفوظ بنانے کی ہدایت کی ہے۔  
بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنا حق رائے دہی کیسے استعمال کریں گے؟ 
انتخابی اصلاحات کے بل کے مطابق پاکستان میں نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) متعلقہ اتھارٹی کے ساتھ مل کر ایک ایسا نظام وضع کرے گا جس سے بیرون ملک مقیم پاکستانی سمندر پار رہتے ہوئے انتخابات میں اپنا حق رائے دہئی استعمال کر سکیں گے۔  
وہ سمندر پار پاکستانی جن کے پاس نادرا کا شناختی کارڈ موجود ہے اور وہ مستقل یا عارضی طور پر بیرون ملک مقیم ہوئے 6 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہو۔  

نادرا ایسا نظام وضع کرے گا جس سے بیرون ملک مقیم پاکستانی سمندر پار رہتے ہوئے انتخابات میں ووٹ ڈال سکیں گے (فائل فوٹو: نادرا) 

خیال رہے کہ سنہ 2017 میں  سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن کو انٹرنیٹ ووٹنگ کے ذریعے ملک میں 35 حلقوں کے ضمنی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کا حق دینے کا کہا گیا تھا، جس کے تحت الیکشن کمیشن نے نادرا کی مدد سے انٹرنیٹ ووٹنگ کے ذریعے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق استعمال کرنے کے انتظامات کیے۔ 
الیکشن کمیشن نے اس پائلٹ پروجیکٹ کے تحت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ووٹنگ میں حصہ لینے کے حوالے سے اپنی جائزہ رپورٹ میں بتایا کہ 35 حلقوں سے تعلق رکھنے والے چھ لاکھ 31 ہزار سے زائد ووٹرز میں سے صرف 7364 ووٹرز نے خود کو ووٹ ڈالنے کے لیے رجسٹر کیا جبکہ 6233 نے ووٹ کاسٹ کیا۔ 
متحدہ عرب امارات میں 1654، سعودی عرب میں 1451، برطانیہ 752، کینیڈا میں 328 اور امریکہ میں 298 پاکستانیوں نے اپنے اپنے حلقوں میں ووٹ ڈالا۔ 
الیکشن کمیشن نے اپنی رپورٹ میں انٹرنیٹ ووٹنگ کو غیر محفوظ اور عام ووٹرز کے لیے مشکل قرار دیتے ہوئے ڈیٹا ہیکنگ کے خدشات کا اظہار کیا تھا۔ 

شیئر: