نئی فوجی کارروائی سے قبل اسرائیلی فوج کا وسطی غزہ سے انخلا کا حکم
نئی فوجی کارروائی سے قبل اسرائیلی فوج کا وسطی غزہ سے انخلا کا حکم
اتوار 20 جولائی 2025 16:59
سنہ 2023 کے دوران یرغمال بنائے گئے 251 افراد میں سے 49 اب بھی غزہ میں ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
اسرائیل کی فوج نے غزہ کی پٹی کے وسطیٰ علاقے سے فلسطینیوں کو انخلا کے لیے کہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے علاقے سے انخلا کا انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہاں حماس کے خلاف کارروائی کی جائے گی ’جہاں اس سے پہلے آپریشن نہیں کیا گیا۔‘
اسرائیل کی فوج کے عربی زبان کے ترجمان اویچے عدرائی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ دیر البلاح کے علاقے میں پناہ گزینوں اور بے گھر فلسطینیوں کو فوری طور پر وہاں سے نکل جانا چاہیے۔
ترجمان نے کہا کہ ’اسرائیل دیر البلاح کے ارد گرد اپنی سرگرمیاں بڑھا رہا ہے بشمول ایک ایسے علاقے میں جہاں اس نے پہلے آپریشن نہیں کیا۔‘
عدرائی کے بیان میں علاقے میں رہائش پذیر فلسطینیوں کو بحیرہ روم کے ساحل پر ’جنوب کی طرف المواسی کے علاقے کی جانب جانے‘ کے لیے کہا گیا ہے۔
غزہ کی 20 لاکھ سے زائد آبادی میں سے زیادہ تر شہری جنگ کے دوران کم از کم ایک بار بے گھر ہو چکے ہیں۔
حالیہ جنگ اب اپنے 22ویں مہینے میں ہے جہاں بار بار اسرائیل کی جانب سے غزہ کے شہریوں کو انخلا کے لیے ساحلی علاقے کی طرف جانے کا کہا جاتا ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے او سی ایچ اے نے جنوری میں کہا تھا کہ غزہ کی پٹی کے 80 فیصد سے زیادہ حصے پر اسرائیل کے انخلا کے غیرمنسوخ احکامات لاگو ہیں۔
سات اکتوبر 2023 سے غزہ میں حماس کے پاس یرغمال بنائے گئے افراد کے اہل خانہ نے کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ اسرائیلی کارروائیوں میں توسیع سے ان کے پیاروں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
مغویوں کی رہائی کی مہم چلانے والے گروپ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں میں اسرائیلی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ ’شہریوں اور خاندانوں کو بتائیں کہ لڑائی کا منصوبہ کیا ہے اور یہ کہ غزہ میں ابھی تک موجود مغویوں کی حفاظت کیسے کی جائے گی۔‘
غزہ کے شہری دفاع کے ادارے نے اتوار کو اے ایف پی کو بتایا کہ رات بھر اسرائیلی حملوں میں غزہ شہر اور علاقے کے جنوب کے کچھ حصوں میں کم از کم سات افراد ہلاک ہوئے۔
غزہ کی 20 لاکھ سے زائد آبادی میں سے زیادہ تر شہری جنگ کے دوران بے گھر ہوئے۔ فوٹو: اے ایف پی
اسرائیل اور عسکریت پسند گروپ حماس کے وفود کے درمیان غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی اور 10 زندہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران قطر میں بالواسطہ بات چیت کے کئی ادوار ہوئے۔
سنہ 2023 کے دوران یرغمال بنائے گئے 251 افراد میں سے 49 اب بھی غزہ میں ہیں، جن میں 27 اسرائیلی فوج کے مطابق ہلاک ہو چکے ہیں۔
سنیچر کو اسرائیل کے اقتصادی مرکز تل ابیب میں غزہ کے مغویوں کے اہلخانہ نے ریلی نکالی، جس میں وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا کہ وہ ’اسیران کی واپسی کو محفوظ بنائیں اور جنگ ختم کریں۔‘
اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ فورسز نے شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں زمینی کارروائیاں تیز کر دی ہیں، جس میں ’درجنوں دہشت گردوں‘ کو ہلاک اور ’دہشت گری کے بنیادی ڈھانچے‘ کو ختم کر دیا گیا ہے۔
حماس کے زیرانتظام غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملے میں کم از کم 58 ہزار 765 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔