Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صنعاء میں یو این کی پروازوں کو عارضی بحالی کی اجازت

امدادی پروازیں اتحادی افواج کے فضائی حملوں کے باعث روک دی گئی تھیں۔ (فوٹو عرب نیوز)
یمن میں حوثی ملیشیا  نے منگل کو کہا ہے کہ اتحاد ی افواج کے فضائی حملوں کی وجہ سے ایک ہفتے کے لیے عارضی طور پر بند صنعاء ائیرپورٹ کو اقوام متحدہ کی امدادی پروازوں کو عارضی طور پر دوبارہ کھولنے کی اجازت دی ہے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق حوثیوں کے زیرانتظام المسیرہ ٹیلی ویژن کی رپورٹ میں سول ایوی ایشن اتھارٹی نے صنعاء کے ہوائی اڈے پر اقوام متحدہ اور دیگر تنظیموں کی پروازیں عارضی بنیادوں پر دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
حوثی باغی انتظامیہ کی وزارت خارجہ کی جانب سے صنعاء ایئرپورٹ پروازوں کی آمد کے لیے اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں کو مطلع کرنے کے لیے رابطہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یمن 2014 سے خانہ جنگی کی لپیٹ میں ہے۔ یمن کی حکومت کو سعودی زیرقیادت اتحاد کی حمایت حاصل ہے جب کہ ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا ملک کے زیادہ تر شمالی علاقے پر قابض ہے۔
اس خانہ جنگی میں اب تک ہزاروں افراد کی ہلاکت ریکارڈ کی گئی ہے جسے اقوام متحدہ  کی جانب سے دنیا کا بدترین انسانی بحران قرار دیا  گیا ہے۔
اگست 2016 سے  یمن کے دارالحکومت صنعاء میں بڑی حد تک پروازیں روک دی گئی تھیں جب کہ اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی امدادی اداروں کے لیے  پروازوں میں چھوٹ دی گئی تھی جو شہری زندگی کے لیے اہم لائف لائن ہے۔
دریں اثنا حوثی ملیشیا نے کہا تھا کہ صنعاء میں اقوام متحدہ کی امدادی پروازیں گزشتہ ہفتے اتحادی افواج کی جانب سے فضائی حملوں کے باعث روک دی گئی تھیں لیکن اتحادی افواج نے کہا ہے کہ ائیرپورٹ دودن پہلے ہی بند کر دیا گیا تھا اور اس کا الزام باغیوں پر عائد کیا گیا تھا۔

اقوام متحدہ  کی جانب سے جنگ کے خاتمے پر زور دیا جا رہا ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

واضح رہے کہ اتحادی افواج کے ترجمان ترکی المالکی نے اتوار کو  بتایا تھا کہ حوثی باغی صنعاء ائیرپورٹ کو عسکری مشقیں کرتے ہوئے ائیرپورٹ کوسعودی کی جانب بیلسٹک میزائل داغنے اور ڈرونز حملوں کے مرکز کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
انہوں نے حوثیوں کی جانب سے سعودی عرب پر میزائل اور ڈرون حملے کرنے میں ایران اور لبنان کے حزب اللہ گروپ پر حوثیوں کی مدد کرنے کا الزام بھی لگایا۔
اس مہلک حملے کے بعد اتحاد نے حوثیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کا آغاز کیا۔

لبنان کے حزب اللہ گروپ پر حوثیوں کی مدد کا الزام ہے۔ (فوٹو ڈی پی اے)

اتحاد کا موقف ہے کہ اس کی کارروائیاں بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق ہیں۔
یمنی طبی ماہرین نے بتایا کہ اتحادی افواج کے حملوں میں ایک بچے اور ایک خاتون سمیت تین شہری مارے گئے۔
سعودی عرب طویل عرصے سے ایران پر حوثیوں کو جدید ترین ہتھیار فراہم کرنے اور اس کی حزب اللہ پر باغیوں کو تربیت دینے کا الزام لگاتا رہا ہے۔
اقوام متحدہ اور امریکہ کی جانب سے جنگ کے خاتمے پر زور دیا جا رہا ہے اور حوثیوں نے کسی بھی جنگ بندی یا مذاکرات سے پہلے صنعاء ائیرپورٹ کی اتحادی ناکہ بندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
 

شیئر: