Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ہر اچھی چیز کا اختتام ہوتا ہے‘، محمد حفیظ بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائر

پاکستانی آل راؤنڈر محمد حفیظ نے بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے لیکن وہ دنیا بھر میں فرنچائز کرکٹ کھیلتے رہیں گے۔
محمد حفیظ اس سال بھی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں لاہور قلندرز کی نمائندگی کریں گے۔
پاکستانی کرکٹر نے ریٹائرمنٹ کا باضابطہ اعلان سوموار کے روز لاہور میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ہیڈکوارٹرز میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
کرکٹ کے حلقوں میں ’پروفیسر‘ کے نام سے مشہور محمد حفیظ 2018 میں پہلے ہی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے کیریئر کے اختتام پر ’خوش‘ اور ’مطمئن‘ ہیں اور وہ اپنے کیریئر میں جن کلبوں، کھلاڑیوں، کوچز اور دیگر سپورٹ سٹاف کے ساتھ کام کرتے رہے ان کے شکرگزار ہیں۔
’ایسا نہیں کہ اگلے آنے والے ورلڈ کپ کے لیے خود کو فٹ نہیں سمجھتا بلکہ خوشی سے ریٹائر ہو رہا ہوں۔‘
زندگی کے یادگار لمحے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ یادگار لحمہ وہ تھا جب وہ پہلی بار پاکستان کی جانب سے میدان میں اترے۔
انہوں نے 2021 میں ٹی20 ورلڈکپ میں انڈیا کو ہرانے والی ٹیم کا حصہ ہونے پر بھی خوشی کا اظہار کیا۔
محمد حفیظ کا مزید کہنا تھا کہ ’15 سال سے فیملی کو بہت کم وقت دے پایا ہوں، اس لیے اب ان کو وقت دوں گا۔‘

محمد حفیظ دنیا بھر میں فرنچائز کرکٹ کھیلتے رہیں گے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں ماضی کسی بھی تنازع پر بات کرنے سے گریز کیا لیکن انہوں نے ’ملک کے وقار‘ کو نقصان پہچانے والے کھلاڑیوں پر ضرور بات کی۔
انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب انہوں نے ’ملکی وقار‘ کے خلاف کام کرنے والوں کی مخالفت کی تو اس وقت کے چیئرمین نے کہا ’آپ نے کھیلنا ہے تو کھیلیں، ورنہ وہ لوگ تو کھیلیں گے۔‘

کیریئر پر ایک نظر

41 سالہ آل راؤنڈر نے اپنے کرکٹ کیریئر کا آغاز سنہ 2003 میں زمبابوے کے خلاف ون ڈے میچ سے کیا تھا اور آسٹریلیا کے خلاف 2021 میں ٹی20 ورلڈکپ کا فائنل ان کے بین الاقوامی کیریئر کا آخری میچ ثابت ہوا۔
محمد حفیظ نے اپنے کیریئر میں 55 ٹیسٹ، 2018 ون ڈے میچز اور 119 ٹی20 میچز کھیلے اور تمام فارمیٹس میں ان کے مجموعی رنز کی تعداد 12 ہزار 780 ہے۔
وہ اپنی ’آف سپن‘ بولنگ کی وجہ سے بھی ایک خطرناک کھلاڑی مانے جاتے ہیں اور خصوصاً بائیں ہاتھ کے بیٹسمینوں کو آؤٹ کرنے کے ماہر سمجھے جاتے ہیں۔
انہوں نے ٹیسٹ میچز میں 53، ون ڈے میچز میں 139 اور ٹی20 میچز میں 61 وکٹیں حاصل کی ہیں۔
لیکن ان کی یہ بولنگ ان کے لیے کئی مرتبہ پریشانی کا باعث بھی رہی اور 18 سالہ کیریئر میں متعدد بار ان بولنگ ایکشن ’مشکوک‘ قراد دیا جاتا رہا۔
پہلی بار ان کے بولنگ ایکشن پر شکوک و شبہات 2005 میں آسٹریلیا میں جاری سہہ فریقی ٹورنامنٹ میں اٹھائے گئے اور ان کا بولنگ ایکشن 2014 میں ٹی20 چیمپیئنز لیگ کے دوران اور پھر اس سال نیوزی لینڈ کے خلاف ایک ٹیسٹ میچ میں رپورٹ کیا گیا جو ان کے لیے ایک سالہ پابندی کا باعث بنا۔
سال 2016 میں انہوں نے اپنے بولنگ ایکشن میں تبدیلی کرکے ’آف سپن‘ کا دوبارہ آغاز کیا لیکن اگلے ہی سال 2017 میں ایک بار پھر سری لنکا کے خلاف ون ڈے میچ میں ان کا بولنگ ایکشن رپورٹ ہوا اور انہیں ایک بار پھر پابندی کا سامنا کرنا پڑا۔

محمد حفیظ نے ٹی20 میچز میں 61 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

آخری مرتبہ انہوں نے اپنا بولنگ ایکشن 2020 میں کلیئر کیا تھا۔
محمد حفیظ کو اپنے 18 سالہ کیریئر میں 32 مرتبہ ’مین آف دا میچ‘ کے ایوارڈز ملے اور وہ سب سے زیادہ مرتبہ ’مین آف دا میچ‘ قرار دیے جانے والے چوتھے پاکستانی کھلاڑی ہیں۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق آل راؤنڈر شاہد آفریدی 43 ’مین آف دا میچ ایوارڈز‘ کے ساتھ پہلے، سابق کپتان اور فاسٹ بولر وسیم اکرم 39 کے ساتھ دوسرے اور 33 ایوارڈز کے ساتھ انضمام الحق تیسرے نمبر پر ہیں۔
محمد حفیظ کے ریٹائرمنٹ کے فیصلے کے باوجود ان کے پرستار انہیں کسی نہ کسی کردار میں کرکٹ سے جڑا دیکھنا چاہتے ہیں۔
فرید خان نامی صارف نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’محمد حفیظ مخلص ترین کھلاڑیوں میں سے ایک تھے۔‘
’انہیں کرکٹ سے فراغت کے بعد کوچنگ کیریئر کو چننا چاہیے۔‘
پاکستانی صحافی اویس توحید نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’محمد حفیظ ایک میچ ونر تھے اور انہوں نے کئی یادگار اننگز کھیلیں۔‘
’ان کے مستقبل کے لیے نیک تمنائیں۔‘
کرکٹ تجزیہ کار ڈاکٹر نعمان نیاز نے محمد حفیظ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’خود اعتمادی کے ساتھ پاکستان کی نمائندگی کرنے اور ہمیں لطف کے لمحات دینے پر شکریہ۔‘
’ہر اچھی چیز کا اختتام ہوتا ہے۔‘
پاکستان کے فاسٹ بولر عثمان خان شنواری نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’آپ کی خدمات کا شکریہ حفیظ بھائی۔ اللہ خوش رکھے آپ کو، آپ نے کئی مواقع پر پاکستان کا نام بلند کیا۔‘ 

شیئر: