پاکستان کی قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کی جماعتوں میں ایک بار پھر قربتیں بڑھنے لگی ہیں۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پلیٹ فارم سے الگ ہونے والی پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی قیادت ایک بار پھر باہم میل ملاقاتوں میں مصروف ہو چکی ہے۔
اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی پارٹیوں کے مشترکہ اجلاس کے بعد شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات، لیگی رہنما شیخ روحیل اصغر کے روایتی عشائیے میں بلاول بھٹو زرداری کی اچانک آمد اور لیگی رہنماوں سے بے تکلفی اور سابق صدر آصف زرداری کی جانب سے ن لیگ کو تنقید کا نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ رک جانے کے بعد اپوزیشن اتحاد میں یکسوئی کا عنصر واضح دکھائی دینے لگا ہے۔
مزید پڑھیں
-
مسلم لیگ ن اور پی پی کی سکروٹنی کا بھی منتظر ہوں: وزیراعظمNode ID: 632921
-
پیپلز پارٹی کا 27 فروری کو حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا اعلانNode ID: 633311