Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت میں پانچویں مردم شماری کی تیاریاں تیز

چوتھی مردم شماری 2010 میں کی گئی تھی- (فوٹو سبق)
سعودی محکمہ شماریات نے کہا ہے کہ مملکت کی تاریخ میں پانچویں مردم شماری سال رواں  2022 کے دوران ہوگی- اس حوالے سے تیاریاں تیز کردی گئی ہیں- پہلی بار جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے مردم اور مکان شماری کی جائے گی-
سبق ویب سائٹ کے مطابق محکمہ شماریات نے توجہ دلائی ہے کہ مردم اور مکان شماری کا کام آئندہ چند ماہ کے دوران انجام دیا جائے گا- نتائج کی بنیاد پر ترقیاتی سکیمیں رفاہ عامہ کی پالیسی اور بجٹ کی تقسیم کے اصول و ضوابط متعین ہوں گے-
محکمہ شماریات نے توجہ دلائی ہے کہ مکانات سے متعلق معلومات جمع کی جائیں گی- ان کی درجہ بندی ہوگی- مملکت کے اندر اور باہر موجود تمام سعودی شہریوں کے اعدادوشمار کا ریکارڈ تیار کیا جائے گا- ہر شہری کا نام، عمر اور اس کی سماجی و معاشی حالت بھی دریافت کی جائے گی-
مردم و مکان شماری کے نتائج سرکاری و نجی اداروں کو مہیا کیے جائیں گے تاکہ آئندہ برسوں کے دوران سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹر کے متعلقہ ادارے معتبر معلومات کے تناظر میں اپنی سکیمیں اور پروگرام ترتیب دے سکیں-
2022 کے دوران سعودی عرب میں ہونے والی مردم شماری مملکت کی تاریخ کی پانچویں ہوگی- سب سے پہلے مردم شماری 1394ھ مطابق 1974 میں ہوئی تھی دوسری مردم شماری 1413ھ مطابق  1992، تیسری  2004 اور چوتھی 2010 میں کی گئی تھی- جس میں مملکت کی کل آبادی 2 کروڑ 71 لاکھ 36 ہزار 977 ریکارڈ پر آئی تھی- حالیہ دس برسوں کے دوران مملکت میں بڑی تبدیلیاں آچکی ہیں- ٹیکنالوجی کے حوالے سے بھی تبدیلیاں آئی ہیں- سماجی اور معاشی تبدیلیاں بھی ہوئی ہیں-
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: