Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گداگر سعودی خاندان گھر کا مالک نکلا

خاندان کو پینشن کی سہولت بھی مل رہی ہے۔ (فوٹو اخبار 24)
ریاض ریجن کی زیر تعمیر عمارت میں 13 افراد پر مشتمل خاندان کی رہائش کا واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ صارفین نے گداگری پر گزارہ کرنے والے خاندان کی غربت پر دکھ کا اظہار کیا اور وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود سے خاندان کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے مذکورہ خاندان سے متعلق وضاحتی بیان جاری کر دیا۔ وزارت کا کہنا ہے کہ سماجی تحفظ یونٹ کی سپیشل ٹیم کو 13 افراد پر مشتمل خاندان سے متعلق حقائق جمع کرنے کی مہم تفویض کی گئی تھی۔
ٹیم نے رپورٹ میں بتایا کہ سوشل میڈیا کے صارفین کے نئے مطالبے سے قبل بھی متاثرہ خاندان کی گداگری کی رپورٹیں آئی تھیں۔ پوچھ گچھ سے پتہ چلا کہ زیر تعمیر عمارت میں رہائش پذیر خاندان کا ایک اور علاقے میں مکان ہے- سماجی کفالت کے نظام سے فائدہ اٹھا رہا ہے- اسے سٹیزن اکاؤنٹ اور پینشن کی سہولت بھی مل رہی ہے۔
وزارت افرادی قوت کی ٹیم نے توجہ دلائی کہ مذکورہ سعودی خاندان کے بعض افراد ابھی تک برسرروزگار ہیں، ملازمت کر رہے ہیں اور وزارت افرادی قوت ان کے معاشی حالات کے پیش نظر انہیں تمام ضروری سماجی و اقتصادی سہولتیں فراہم کرتی رہی ہے۔
وزارت افرادی قوت نے بتایا کہ گداگری پر خاندان مذکور کے حوالے سے متعلقہ اداروں کے ساتھ یکجہتی کر کے قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ خاندان کے افراد اپنے بچوں کا استحصال کر رہے ہیں، انہیں تعلیم سمیت مختلف ضروریات سے محروم کیے ہوئے ہیں۔
وزارت نے اطمینان دلایا کہ وہ زیر کفالت افراد کو ہر قسم کی سماجی و ذہنی و مالی اعانت دیتی رہے گی۔
وزارت افرادی قوت نے عوام خصوصا سوشل میڈیا صارفین سے اپیل کی کہ وہ سماجی رابطہ وسائل  پر گردش کرنے والی معلومات پر اعتماد کے بجائے سرکاری ذرائع سے حقائق دریافت کرنے کا اہتمام کریں۔ انہیں جہاں جو بھی گداگری کرتا نظر آئے اس کی رپورٹ کریں۔
سعودی عرب کے قانون انسداد گداگری کی دفعہ دو کے تحت ہر طرح کی گداگری پر پابندی ہے۔ کسی بھی صورت میں کسی بھی شخص کو بھیک مانگنے کی اجازت نہیں ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: