Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سارین زہریلی گیس1938میں تیار کی گئی تھی

دمشق۔۔۔۔ٹرمپ انتظامیہ نے شام پر گزشتہ روز جو حملہ کیا اس سے چند دن قبل شام نے اپوزیشن کے حامی شہر پر زہریلی گیس سے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 80افراد ہلاک ہوئے جن میں سے بیشتر بچے تھے۔شہر پر کیمیائی حملے کے نتیجے کئی خاندان ہلاک ہوئے۔اس تصویر میں حملے کے بعد بچے نظر آرہے ہیں جومرنے کے بعد منجمد ہوچکے ہیں بعض کی آنکھیں کھلی ہوئی ہیں اور ان کے جسموں پر کوئی نشانات بھی نہیں۔سارین زہریلی گیس ہے جو سائنائڈ سے 26گنا زیادہ مہلک ہے اسے جرمن سائنسدانوں نے 1938میں تیار کیا تھا کیونکہ انہیں فصلوں میں جراثیم مارنے کیلئے تیز دوا کی ضرورت تھی تاہم فوری طور پر فوج نے اسے ہتھیالیا اور ذخیرہ کرلیاکیونکہ یہ وسیع پیمانے پر تباہی کا ہتھیار بن گیا۔اس کے اثرات اتنے تباہ کن تھے کہ نازیوں نے دوسری عالمی جنگ کے دوران اسے استعمال کرنے سے گریز کیاکیونکہ انہیں خدشہ تھا کہ فوج بڑے پیمانے پر مخالف جوابی کارروائی کرسکتی ہے۔

شیئر: