Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ووڈننگ مشینوں کے معاملے میں نوٹس جاری

نئی دہلی... سپریم کورٹ نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین میں ووٹر پیپر ٹریل کے استعمال نہ کرنے پر مرکزی حکومت اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کردیئے اور ان سے کہا ہے کہ وہ 8 مئی تک اپنا موقف ظاہر کرنے کیلئے جواب داخل کریں۔ سپریم کورٹ کی 2رکنی بنچ جس کی صدارت جسٹس چلمیشور کررہے تھے نے مرکز اور الیکشن کمیشن سے استفسار کیا کہ رائے دہندگان کی تسلی اور تشفی کیلئے ووٹنگ مشینوں میں ووٹر ویریفائنگ پیپر آڈٹ ٹریل کا استعمال کیوں نہیں کیا جارہا ہے۔ رائے دہندگان کو اپنے پسندیدہ امیدوار کے حق میں ووٹ ڈالنے کی تصدیق کیلئے آخر کیا اقدامات کئے گئے۔ سپریم کورٹ نے یہ نوٹس بی ایس پی کے ذریعے داخل کی گئی پٹیشن پر جمعرات کو سماعت کے بعد جاری کئے۔ بی ایس پی کی طرف سے مقدمہ کی پیروی کرتے ہوئے سینیئر وکیل پی چدمبرم نے عدالت کو بتایا کہ ووٹر پیپر ٹریل کا استعمال نہ ہونے کی وجہ سے رائے دہندگان کو الیکٹرونک ووٹنگ مشین کی معتبریت پر شکوک پیدا ہوگئے ہیں۔ چدمبرم نے معاملے کو انتہائی سنگین قرار دیا اور کہا کہ اس سے ووٹنگ مشین کی سو فیصد درستگی مشکوک ہوچکی ہے ملک بھر میں ایسی مشینیں سامنے آئی ہیں جن میں ووٹر صرف بٹن دباتا ہے تو اس کے پسندیدہ امیدوار کو ووٹ نہیں پہنچتا۔ پیپر ٹریل کے استعمال سے رائے دہندگان کو یہ پتہ چل جاتا ہے کہ اس کا ووٹ درست امیدوار کے کھاتے میں آگیا۔ 
 

 

شیئر: