Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی عازمین حج کی سہولت کے لیے چند ضوابط میں نرمی

وزارت کے مطابق تمام منتخب 14 بینکوں کو ان قوائد سے متعلق ہدایات جاری کردی گئیں ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نے پاکستانی عازمین حج کے پرزور اصرار پر مندرجہ ذیل مخصوص صورتوں میں چند ضوابط میں نرمی کی ہے۔
پیر کو وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے جانب سے جاری بیان کے مطابق جن عازمین کے پاسپورٹ 5 جنوری 2023 تک کارآمد نہیں وہ اپنے پاسپورٹ کے اعادہ کے لیے پاسپورٹ آفس کے فراہم کردہ ٹوکن پر بھی حج درخواست جمع کروا سکتے ہیں بشرطیکہ وہ نئے پاسپورٹ 18 مئی 2022 تک لازمی جمع کروا دیں۔
 بصورت دیگر وہ ناکام تصور کیے جائیں گے۔ دیگر درخواست گذار اپنے پاسپورٹ حج درخواست کے ساتھ ہی بینکوں میں جمع کروانے کے پابند ہیں۔
سمندرپار پاکستانی 5 جنوری 2023 تک کارآمد پاکستانی پاسپورٹ اور شناختی کارڈ NICOP کی فوٹو کاپی پر اپلائی کر سکتے ہیں بشرطیکہ وہ اپنے بینک کے توسط سے وزارت کو آخری حج پروازوں میں بکنگ کی درخواست بھجوائیں اور مقررہ تاریخ سے لیٹ پاسپورٹ جمع کرانے کی صورت میں ویزہ نہ لگنے کی مکمل ذمہ داری لیں۔
 ان کے لیے اصل پاسپورٹ 20 ذی القعدہ سے پہلے وزارت میں پہنچانا لازمی ہے۔
سال 2015 سے 2019 کے دوران حج کرنے والے افراد اس سال سرکاری حج سکیم میں درخواست دینے کے اہل نہیں ماسوائے کہ وہ مرد حضرات جو کسی ایسی خاتون رشتہ دار کے شرعی محرم ہوں جس نے خود بھی مذکورہ عرصہ کے دوران حج نہ کیا ہو۔ 
12 سال سے کم عمر بچے بھی حج کےلیے اپلائی کر سکتے ہیں جن کی ویکسین نہیں ہوئی۔ یہ معاملہ سعودی وزارت حج سے منظوری پر مشروط ہے۔
وزارت کے مطابق تمام منتخب 14 بینکوں کو ان قوائد سے متعلق ہدایات جاری کردی گئیں ہیں۔

شیئر: