Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شیشے کے مرتبان میں پودوں کی افزائش کا منفرد انداز

ایسے خوبصورت مرتبان تیار کرنے میں سب سے پہلے تصور کا بڑا عمل دخل ہے۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی آرٹسٹ عبداللہ ثویان شیشے کے چھوٹے مرتبان کے اندر خوبصورت انداز میں پودے اگا کر فطرت سے اپنی محبت کو اگلی سطح پر لے گئے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق گھروں میں پودوں کی نشو ونما کے کئی فائدے ہیں جن میں ہوا کے معیار میں بہتری، پیداواری صلاحیت میں اضافہ اور بہتر ذہنی صحت شامل ہیں۔

ماہرنباتات نے پودوں کو شیشے کے مرتبان میں اگانے کا آغاز 1842میں کیا۔ فوٹو عرب نیوز

28 سالہ نوجوان عبداللہ ثویان شیشے کے خوبصورت مرتبانوں کے اندر قدرتی ماحول کی فراہمی کے ساتھ  پودوں کے فوائد کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ شیشے کے مرتبان میں اس منفرد شاہکار کو تیار کرنے کے لیے مٹی، لکڑی، مختصر نوعیت کے پتھر اور پودوں سے سجایا گیا ہے اور اسی طرح کے کئی ایک شیشے کے مرتبان تیار کئے ہیں جن میں مختلف شکل میں زمینی سطح کی تزئین کی گئی ہے۔
اسی طرح کے دیگر پروجیکٹس جن پر سعودی آرٹسٹ نے کام کیا ہے ان میں پودوں کے ساتھ مچھلی کا ایکویریم شامل ہے جس میں مچھلیاں اپنی خوراک اور پانی کے فلٹریشن نظام کے تحت آسانی سے رہ سکتی ہیں۔
عبداللہ ثونان نے اپنے منفرد کام کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ فطرت کے حسن سے محبت ہمیشہ سے میری جڑوں میں رہی ہے۔ میں بچپن سے ہی قدرتی مناظرسے انتہائی لطف اندوز ہوتا تھا۔

گھروں میں پودوں کی نشو ونما سے دلفریب مناظر کے علاوہ دیگر فوائد ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

انہوں نے بتایا کہ میری ہمیشہ سے خواہش تھی کہ اپنے گھر یا کام کی جگہ پر بچپن کے ان  دلفریب مناظر کو ہمیشہ کے لیے رکھ  سکوں۔
جب میں بڑا ہوا تو میں نے اس منفرد شوق پر تحقیق شروع کی اور مختلف ذرائع سے بہت زیادہ جاننے کی کوشش کرتا رہا۔
بعدازاں اس بات کا انکشاف ہوا کہ ایک ماہر نباتات ڈاکٹر نتھینیل بگشا وارڈ نے 1842میں پودوں کو شیشے کے مرتبان میں اگا کر اس طرح کے شاہکار تیار کئے ہیں۔
ڈاکٹر نتھینیل بگشا نے مٹی سے بھرے شیشے کے برتن میں رینگنے والے کیڑے پر تحقیق کرنے کے لیے اتفاقی طور پراس میں پودوں کی افزائش کی۔
اب اس طرح کے مرتبان گھروں کے اندرونی حصوں میں سجاوٹ کے طور پر رکھے جاتے ہیں جن میں فطرت کا حسن بھی نظر آتا ہے۔

یہ شوق بڑھانے کے لیے ابھی طویل سفر طے کرنے کی ضرورت ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

عبداللہ ثویان نے مزید بتایا کہ ایسے مرتبان تیار کرنے میں سب سے پہلے تصور کا بڑا عمل دخل ہے اس کے بعد مٹی اور پودوں کی خوبصورتی سے سجاوٹ ہے۔
اسے تیار کرنے میں دو مراحل ہارڈ سکیپ اور سافٹ سکیپ سے گزرنا پڑتا ہے یعنی پہلے عمل میں بنیادی طور پر مٹی، لکڑی اور پتھروں کو مخصوص انداز میں مرتبان کے اندر محفوظ کرنے کے بعد دوسرے عمل میں پودوں کو وہاں خوبصورتی سے لگانا ہوتا ہے۔
نوجوان آرٹسٹ کا کہنا ہے کہ وہ پودوں کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے اب بھی کام کر رہے ہیں کیونکہ اس شوق کو بڑھانے کے لیے ابھی بہت طویل سفر طے کرنے کی ضرورت ہے۔
مرتبان کے اندر زرخیز مٹی  کی سطح  کے سیٹ ہونے کے بعد لکڑی اور مختلف شکل کے پتھروں سے زمین کی تزئین کی جاتی ہے اور آخری مرحلہ اس کے اندر  پودوں کی نشوونما اور دیکھ بھال کا ہوتا ہے۔
 

شیئر: