Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا آصف زرداری اور چوہدریوں کے درمیان ڈیل ہو گئی؟  

وزیر اعلیٰ پنجاب کے الیکشن سے پہلے ہی صوبائی دارالحکومت لاہور سیاسی گہما گہمی کا گڑھ بن چکا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان بھی لاہور میں ہیں تو شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری بھی گزشتہ کئی روز سے وہیں ڈیرے ڈالے بیٹھے ہیں۔  
جمعرات کی رات سیاسی معاملات نے اس وقت ڈرامائی صورت حال اختیار کر لی جب آصف علی زرداری ق لیگ کے صدر چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کے لیے ان کے گھر پہنچے۔
ایک گھنٹہ جاری رہنے والی ملاقات ختم ہوئی تو آصف علی زرداری مسکراتے ہوئے ظہور پیلیس سے نکلتے دکھائی دیے۔ لیکن تھوڑی دیر کے بعد وہ پھر ظہور پیلیس پہنچے اور پھر لمبی دیر تک وہیں رہے۔
اسی دوران ایک تصویر جاری کی گئی جس میں چوہدری شجاعت اور آصف علی زرداری انتہائی آرام دہ چیئرز پر خوشگوار موڈ میں دیکھے گئے۔ ق لیگ کے قریبی ذرائع کے مطابق پہلی ملاقات میں چوہدری پرویز الٰہی کو بھی بلایا گیا تاہم وہ نہیں آئے البتہ دوسری مرتبہ جب آصف زرداری آئے تو چوہدری پرویزالہی بھی اس ملاقات میں شریک ہوئے۔ تاہم ق لیگ نے سرکاری طور پر اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے۔
جب زرداری شجاعت دوسری ملاقات جاری تھی تو عین اسی وقت عمران خان لاہور کے نجی ہوٹل میں تحریک انصاف کی قیادت اور اراکین پنجاب اسمبلی کے ہمراہ موجود تھے۔  
زرداری شجاعت ملاقات نے جب غیر معمولی طوالت اختیار کر لی تو عمران خان نجی ہوٹل سے اپنی رہائش گاہ زمان پارک روانہ ہو گئے۔ تاہم عینی شاہدین کے مطابق خان صاحب کے چہرے پر سنجیدگی عیاں تھی۔ زرداری شجاعت ملاقات میں کیا باتیں ہوئیں اور کس حد تک یہ آج کے وزیر اعلیٰ کے انتخاب پر اثر انداز ہو سکتی ہیں اس کا اندازہ تو اگلے کچھ گھنٹے میں ہو جائے گا۔ 

آصف زرداری اور چوہدری شجاعت کی ملاقات کی تصویر میڈیا پر بھی وائرل رہی۔ فوٹو: ٹوئٹر

ان ڈرامائی ملاقاتوں سے مگر سیاسی افق پر کئی طرح کی سازشی نظریوں نے جنم لیا ہے۔ پیپلزپارٹی کے حلقے البتہ ایک بات کر رہے ہیں کہ آصف علی زرداری نے اپنی آخری کوشش میں گجرات کے چوہدریوں پر یہ واضح کیا ہے کہ وہ چاہتے ہیں عمران خان کے ساتھ جاری سیاسی کشمکش میں اب ق لیگ اپنا وزن نہ ڈالے۔
یہ کیسے ہو گا اور اس کی جزئیات کیا ہوں گی یہ کہنا قبل از وقت ہے۔ آج کے اسمبلی اجلاس میں صورت حال بالکل واضح ہو جائےگی۔ خیال رہے کہ ایک ہی ہفتے میں آصف علی زردار کی چوہدری شجاعت حسین سے یہ تیسری ملاقات ہے۔ 
سازشی تھیوریوں میں جو باتیں سامنے آ رہی ہیں ان میں پہلی یہ ہے کہ چوہدریوں کی زرداری کے ساتھ ڈیل فائنل ہو چکی ہے۔ تاہم چوہدری پرویز الٰہی کے ترجمان اقبال چوہدری نے ان باتوں کی سختی سے تردید کی ہے۔  
دوسری طرف آج اسمبلی کےاجلاس کے ایک مرتبہ پھر ہنگامہ خیز ہونے کی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔ اور اس کی بڑی وجہ ڈپٹی سپیکر کی جانب سے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو لکھا جانے والا خط ہے جس میں انہوں ںے ہنگاموں کی صورت میں اسمبلی حال کے اندر سکیورٹی بلانے کی تحریری درخواست دی ہے۔  

شیئر: