Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیر اعظم نے ملاقات کا وقت نہیں دیا، یشونت سنہا

نئی دہلی۔۔۔۔بی جے پی کے ممتاز رہنما اور سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا نے کہا کہ میں نے کشمیر کے مسئلے پر بات چیت کیلئے وزیر اعظم سے ملاقات کا وقت مانگا تھا لیکن اب تک کوئی جواب نہیں ملا۔انہوں نے ایک انٹرویومیں کہا کہ وادی میں صورتحال اتنی سنگین ہے کہ کوئی ذرابھی حرکت پراحتجاج تشدد میں تبدیل ہوسکتی ہے۔ واضح رہے کہ سنہا مسئلہ کشمیر حل کرنے کیلئے حال ہی میں ایک وفد لیکر کشمیر گئے تھے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ کوئی وفد نہیں بلکہ ایسے شہریوں کا ایک گروپ تھا جنہیں مسئلہ کشمیر پر تشویش ہے۔ہم 5لوگ تھے ،وہاں 3دن سرینگر میں بے شمار لوگوں سے ملاقات کی۔ اکتوبر کے تیسرے ہفتے میں گئے اس کے بعددسمبر کے دوسرے ہفتے میں دوبارہ گئے۔بڈگام ، شوپیاں اور اننت ناگ سے بارہ مولا تک سفر کیا اور لوگوں سے ملاقاتیں کیں۔ہم نے حکومت کو 2رپورٹیں پیش کیں جن کی اخبارات میں بڑی کوریج ہوئی۔ اس کے بعد وقتاً فوقتاً بیانات بھی جاری کئے۔ ایک مرتبہ تو اس گروپ کے ارکان کی تعداد25تک پہنچ گئی۔ جہاں تک حکومت کا تعلق ہے ہمیں ابھی تک اس کے جواب کا انتظار ہے۔اگر وہ ہمیں جواب نہیں دیتے تو وہاں صورتحال کو بہتر بنانا چاہئے اگر وہ 25مہینے پرانے پی ڈی پی اور بی جے پی کے اتحادی ایجنڈے کی پابندی کریں اور وعدے پورے کریں تو صورتحال بہتر ہوسکتی ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میں نے وزیر اعظم سے ملاقات کی درخواست کی لیکن بدقسمتی سے کوئی جواب نہیں ملا۔ان سوال کیا گیا کہ کیا آپ بات چیت شروع کرنے کیلئے کسی شخص کو درمیان میں لانا چاہتے ہیں تو انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہئے کہ ہم وہاں کے لوگوں سے بات چیت شروع کریں۔جموں اور کشمیر میں اس وقت مصالحت کی ضرورت ہے۔انہوں نے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کے دور کا ذکر کیا اور کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کیلئے ’’انسانیت ،کشمیریت،اور جمہوریت‘‘کے اصولوں کا ذکر کیا۔یشونت سنہا نے کہا کہ ہمیں بھی اسی راہ پر چلنا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ واجپئی کے دور میں حکومت کے تمام اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت کی تھی اس کے ساتھ ہی حریت کانفرنس والوں سے بھی مذاکرات کئے تھے۔

شیئر: