Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں مسلسل کمی

ماہرین کے مطابق روپے کی قدر میں کمی کی اہم وجہ امپورٹ بل میں اضافہ ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں مزید ایک روپے 12 پیسے کا اضافہ دیکھا گیا، انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت 235 روپے 88 پیسے سے بڑھ کر 236 روپے ہو گئی ہے۔
آئی ایم ایف سے قرض کی منظوری سے ابتک ڈالر 16 روپے 75 پیسے مہنگا ہو چکا ہے، 16 اگست کو انٹر بینک میں ڈالر 213 روپے 90 پیسے پر تھا۔ جبکہ آج انٹر بینک میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت 236 روپے 84 پیسے ہوگئی۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت شدید مشکلات میں گھری ہوئی ہے، ڈالرز کی کمی اور درآمدی ادائیگیوں کے باعث ملک سے ڈالرز تیزی سے ختم ہورہے ہیں ، یہی وجہ ہے روپے کی قدر ہر گزرتے دن کے ساتھ گرتی جارہی ہے۔
فاریکس ڈیلرز کے مطابق رواں ہفتے کاروبار کے دوران پاکستانی روپے مسلسل دباؤ میں دیکھا گیا ہے۔ ہفتے کے آغاز پر روپے کی گراوٹ دیکھنے میں آئی اور یہ سلسلہ پورا ہفتہ برقرار رہا۔ کاروباری ہفتے کے آخری روز جمعے کو بھی ڈالر کے مقابلے میں پاکستان روپے میں گراوٹ دیکھی گئی اور کاروبار کے اختتام پر 96 پیسے کے فرق سے ڈالر 236 روپے 84 پیسے پر بند ہوا۔
فاریکس ایسو سی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی کی اہم وجہ امپورٹ بل میں اضافہ ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ لگژری مصنوعات کی امپورٹ پر پابندی عائد کی جائے۔ ’ اگر وفاقی حکومت نے روپے کی گرتی قدر پر فوری توجہ نہ دی تو آنے والے دنوں میں ڈالر کی قیمت مزید اوپر جاسکتی ہے۔‘
انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ اس ضمن میں دوست ممالک سے بھی مدد لی جائے تاکہ ڈالر کی اونچی اڑان پر قابو پایا جاسکے۔ اس وقت ڈالر کی دستیابی نہ ہونے کے برابر ہے۔ مارکیٹ میں طلب و رسد کا فرق بڑھتا جارہا ہے۔
معاشی امور کے ماہر عبدالعظیم کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں گراوٹ کو روکنے کے لیے امپورٹ کو کم اور ایکسپورٹ کو بڑھانا ہوگا۔ موجودہ صورتحال میں امپورٹ بل میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جس کی وجہ سے روپے کی قدر میں کمی رپورٹ ہورہی ہے۔

شیئر: