Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہند نژاد وزیردفاع مستعفی ہوں،کینیڈین رہنما

اوٹاوہ..... کینیڈا میں اپوزیشن رہنما نے ہند نژاد وزیر دفاع ہرجیت سجن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ استعفیٰ دیدیں۔ حکومت سے کہا گیا ہے کہ اگر وہ استعفیٰ نہیں دیتے تو انہیں برطرف کردیا جائے کیونکہ انہوں نے ہند میں حال ہی میں کی جانے والی اپنی تقریر میں افغانستان میں اپنے فوجی ریکارڈ کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا تھا۔ سجن ہند کے سابق فوجی انٹیلی جنس افسر ہیں اور انہوں نے گزشتہ ماہ یہ غلط دعویٰ کیا تھا کہ وہی کینیڈا کے سب سے بڑے فوجی آپریشن کے ”بانی“ بھی ہیں۔1950کے عشرے کے بعد سے یہ سب سے بڑا آپریشن تھا جسے ”آپریشن میڈوسا“ کہا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ کینیڈا کی فوج نے2006ءمیں افغانستان کے صوبے قندہار میں طالبان کو بڑا دھچکا پہنچایا تھا۔ جس کے نتیجے میں قندھار میں اس کی گرفت کمزور ہوئی تھی تاہم اس آپریشن میں کینیڈا کے 12اور برطانیہ کے 14فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ اپوزیشن ٹوری پارٹی کی رہنما رونا امبروز نے کہا کہ وزیر دفاع نے ایکبار پھر کینیڈا کے عوام کو گمراہ کیاہے اور یہ سب سے بڑا جھوٹ بھی ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ سجن نے 2015ءمیں انتخابی مہم کے دوران بھی اس قسم کا دعویٰ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جب وزیر دفاع بار بار غلط حقائق بیان کررہے ہیں تو وزیراعظم نے انہیں کیسے وزیر دفاع بنادیا۔ وہ اس طرح صرف اپنا پروفائل بڑھا چڑھا کر پیش کررہے ہیں۔ اسکے لئے معافی کی ضرورت نہیں بلکہ انہیں عہدے سے الگ ہونا چاہئے۔ دریں اثناءوزیراعظم جسٹن ٹرو ڈرنے کہا ہے کہ وزیردفاع نے غلطی کی ہے اور میں اعتراف کرتا ہوں اور معذرت کرتا ہوں۔ سجن اس سے قبل پولیس افسر ، ایک فوجی اور اب وزیر کی حیثیت سے کام کررہے ہیں اور میں ان پر مکمل اعتماد کرتا ہوں۔

شیئر: