واشنگٹن۔۔۔۔امریکی ماہرین نے کہا ہے کہ افغانستان کا مضبوط ترین علاقائی اتحادی ہندوستان ہے جو پاکستان کیلئے ناقابل قبول ہے۔امریکی کانگریس کو بتایا گیا کہ پاکستان نے جموں و کشمیر اور افغانستان میں ہند کے خلاف نیابتی جنگ شروع کررکھی ہے تاکہ وہاں اپنی خارجہ پالیسی کے اہداف حاصل کئے جاسکیں۔ہند افغانستان کے ساتھ تعلقات پاکستان کیلئے ناقابل قبول ہیں ۔وہ اپنے ہمسایوں کے خلاف حقانی نیٹ ورک اور طالبان جیسی نیابتی تنظیموں کو استعمال کررہا ہے۔ماہرین نے بتایا کہ پاکستان نے ان تنظیموں کو نیابتی لڑائی کیلئے استعمال کرنا شروع کردیا ہے اور وہ اس پالیسی پر مسلسل عمل پیرا ہے۔یہ ایسے گروپس ہیں جنہوں نے پاکستان میں بھی کارروائی کی لیکن بدقسمتی سے پاکستان اسے تسلیم نہیں کرتا۔اگر پاکستانی حکومت اور فوجی اینٹلی جنس نے ان پر قابو نہ پایا تو یہ مسئلہ کئی عشروں تک جاری رہے گا۔پاکستان اور افغانستان کے بارے میں کانگریس میں سماعت کرنیوالی کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ حالیہ برسوں میں امریکہ نے پاکستان کوکسی نہ کسی شکل میں 33بلین ڈالر کی ا مداد دی ہے۔پاکستان بالواسطہ یا بلا واسطہ حقانی نیٹ ورک کی حمایت کرتا ہے اور اسی نیٹ ورک نے کسی بھی دہشتگردگروپ کے مقابلے میں خطے میں سب سے زیادہ امریکیوں کو ہلاک کیا ہے۔میرے نزدیک ایسی صورتحال کو کسی بھی صورت تسلیم نہیں کرناچاہئے۔ ہمیں ایسے ملک کو رقم نہیں دینی چاہئے جو ایسے دہشتگرد گروپ کی حمایت کرتا ہو جس نے امریکیوں کو قتل کیا ہو۔یہ انتہائی سنگین مسئلہ ہے۔