Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصباح اور یونس کے بعدپاکستانی بیٹنگ کا کیا بنے گا؟

گیانا...پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان بدھ سے شروع ہو نے والے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے اختتام کے ساتھ پاکستانی کرکٹ کے ایک اہم دور کا خاتمہ بھی ہو جائے گا۔پاکستانی کرکٹ کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتان مصباح الحق اور کامیاب ترین بیٹسمین یونس خان کو الوداع کہنے کا وقت آ پہنچا ۔اگر اعدادوشمار کی چمک دمک کو ایک طرف رکھ دیں تب بھی ان دونوں کھلاڑیوں نے کرکٹ کے میدانوں میں جو کچھ کیاہے وہ انہیں ہمیشہ یاد رکھنے کے لیے کافی ہے۔بظاہر دونوں کرکٹرز میں کوئی مماثلت نظر نہیں آتی۔ دونوں کے مزاج میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ مصباح الحق اگر پرسکون دریا ہیں تو یونس خان شور مچاتا سمندر۔تندوتیز مگ اور اخلاقیات کی حد پارکرجانے والی تنقید پر بھی مصباح الحق نے کبھی پلٹ کر جواب دینے کی کوشش نہیں کی۔ اس کے برعکس یونس خان جذبات پر قابو رکھنے کے بجائے اس کے برملا اظہار پر یقین رکھتے ہیں۔مختلف مزاج کے باوجود دونوں کرکٹرز میں ایک بات ضرور قدر مشترک ہے اور وہ ہے کھیل سے دیانت داری۔دونوں کی کھیل سے وابستگی پر کوئی بھی انگلی نہیں اٹھاسکتا اور یہ بات ہم پچھلے کئی برسوں سے دیکھتے آئے ہیں کہ کس طرح ان دونوں نے پاکستانی بیٹنگ لائن کو سہارا دیے رکھا ہے۔یہ بات بھی دونوں میں مشترک نظر آتی ہے کہ اپنے کیرئیر کے اوائل میں انہیں سخت اتارچڑھاو کا سامنا رہا لیکن دونوں نے حوصلے ہارنے کے باوجود حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔یونس خان اپنے اولین ٹیسٹ میں سنچری کے باوجود کافی عرصے تک ٹیم میں مستقل جگہ بنانے کی تگ ودو کرتے رہے۔ مصباح الحق کا کیریئر بھی چند ٹیسٹ میچوں کے بعد ختم ہوتا ہوا نظر آرہا تھا لیکن کپتان بننے کے بعد نہ صرف ان کی اپنی کرکٹ تبدیل ہوگئی بلکہ پاکستانی کرکٹ کی کایا ہی پلٹ گئی۔گزشتہ 7 سال سے پاکستانی کرکٹ ٹیم کی فتوحات میں ان دونوں کا کلیدی کردار رہا ہے۔شائقین بھی ان دونوں کرکٹرز کی بڑی اور ٹیم کے لیے کام آنے والی اننگز دیکھنے کی عادی ہوچکی ہیںلیکن اب سب سے اہم سوال یہ ہے کہ دونوں کے ایک ساتھ چلے جانے کے بعد پاکستانی بیٹنگ کا کیا بنے گا ۔ ان دو نوںکے بغیر وہ کس طرح حریف بولرز کا مقابلہ کرے گی؟

 

شیئر: