سبق ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں رمضان کا چاند دیکھتے ہی رمضان کی صدائیں بلند ہونے لگتی ہیں۔
مملکت میں ریستوران رمضان کے پکوانوں کی تیاریاں کر چکے ہیں۔ مقامی شہری اور مقیم غیرملکی رمضان شاپنگ کے لیے بازاروں کا رخ کرنے لگے ہیں۔
مصر میں رمضان کا استقبال گھروں اور سڑکوں کی سجاوٹ سے کیا جارہا ہے۔ مصر میں ’رمضان فانوس‘ کا رواج بڑا پرانا ہے۔ اس میں ہر سال کچھ نیا پن ہوتا رہتا ہے۔ آتش بازی بھی ہوگی۔
رمضان کے چاند کا اعلان توپ کے گولے کے ذریعے سب سے پہلے مصر میں ہی ہوا۔ اہل مصر رمضان کی آمد پر تاریخی نغمے بھی زور و شور سے سنتے اور سناتے ہیں۔
متحدہ عرب امارات میں رمضان کی تیاریاں 15 شعبان کی رات سے شروع ہوجاتی ہیں جسے مقامی لوگ ’حق اللیلۃ‘ کا نام دیے ہوئے ہیں۔
15 شعبان کی رات کو بچے بہترین پوشاک زیب تن کر کے گھروں میں جاتے ہیں۔ روایتی اشعاراور نغمے سناتے ہوئے ایک گھر سے دوسرے گھر کا رخ کرتے ہیں۔ سننے والوں سے انواع و اقسام کی مٹھائیاں جمع کرتے ہیں۔ ان دنوں یہ روایت ماضی کی طرح شان و شوکت سے نہیں منائی جاتی مگر بہت سے خاندان اب تک اس کی پابندی کر رہے ہیں۔
بیشتر عرب ممالک میں رمضان کے چاند کا اعلان کرنے کے لیے کئی دن سے توپوں کی اصلاح و مرمت ہو رہی ہے۔ رمضان کا چاند ہوتے ہی توپ سے گولہ داغا جاتا ہے جس کی آواز 10 کلومیٹر کے دائرے میں سنی جاتی ہے۔
آذربائیجان میں لوگ رمضان کی آمد پر ’حقائب البرکات‘ (مبارک بیگ) ہر طرف نظر آتے ہیں۔ ان میں خیرپسند لوگ پیسے جمع کرتے ہیں اور رمضان کی پہلی تاریخ کو یہ بیگ کھولے جاتے ہیں۔
انڈونیشی شہری رمضان کی آمد پر سال رواں کے دوران مرنے والے اپنے اعزہ کے پرسے کے لیے ان کے گھروں کا رخ کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ رمضان کا استقبال گھروں کی صفائی اور سجاوٹ سے کیا جاتا ہے۔
انڈونیشی قافلوں کی صورت میں گھروں سے نکلتے ہیں ان کے ہاتھوں میں مشعلیں ہوتی ہیں اور روزہ داروں کے لیے افطار دسترخوان کی تیاریاں بھی چاند دیکھتے ہی شروع کر دی جاتی ہیں۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں