Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نجران کی قدیم مسجد جو علمی اور ثقافتی مرکز بھی رہی

مسجد کی تعمیر نو کے بعد 118 افراد بیک وقت نمازادا کرسکیں گے۔ (فوٹو: اایس پی اے)
سعودی عرب میں امیر محمد بن سلمان منصوبے کے دوسرے مرحلے میں نجران کی مسجد ابو بکر الصدیق کی تعمیر نو ہوگی۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے  کے مطابق علاقے کی قدیم ترین مسجد ابوبکر صدیق نجران ریجن کی ثار کمشنری کے مغرب میں پرانے قصبے کے وسط میں واقع ہے۔ 
 یہ نجران ریجن کی واحد مسجد ہے جہاں جمعہ کی نماز ادا کی جاتی رہی ہے۔ آس پاس کے قریوں کے باشندے بھی جمعہ کی نماز کے لیے مسجد ابو بکر صدیق آتے رہے ہیں۔
اس کا ایک اعزاز یہ بھی ہے کہ ریجن کے باشندوں کے لیے نہ صرف نماز اور عبادت کا مرکز شمار کی جاتی ہے بلکہ اسے ثقافتی اور علمی مرکز کی  حیثیت بھی حاصل ہے۔
یہاں درس اور لیکچرز بھی ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ  بچے قرآن کریم کی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ مقامی باشندے سماجی مسائل کے حل کے لیے مکالمہ بھی کرتے رہتے ہیں۔
تعمیر نو کے بعد مسجد میں خواتین کا مصلٰی بھی قائم ہوگا اور 118 افراد بیک وقت نمازادا کرسکیں گے۔ 
نجران ریجن کی تاریخی مساجد میں مسجد الزبیر بن العوام بھی ہے جسے پہلی بار 1386ھ میں تعمیر کیا گیا تھا۔
یہ نجران کے تاریخی گورنر ہاؤس کے قریب کنگ عبدالعزیز روڈ کے شمال میں واقع ہے۔ اسے قدیم عوامی بازار کی پہلی جامع مسجد مانا جاتا ہے۔

شیئر: